محمد رضوان بگ بیش لیگ میں ایکشن میں نظر آئیں گے، شرکت کی باضابطہ تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور مستند بلے باز محمد رضوان نے آسٹریلیا کی معروف فرنچائز لیگ، بگ بیش لیگ میں اپنی شرکت کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔
بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری ویڈیو پیغام میں قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کہا کہ انہیں ہمیشہ نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پسند ہے اور وہ آسٹریلیا میں کھیلنے کے تجربے کے لیے پرجوش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی کھلاڑی دنیا بھر میں اپنی جرات مندانہ کرکٹ کے لیے مشہور ہیں اور انہیں ان کے کھیلنے کا انداز بے حد پسند ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ میں نے آسٹریلیا کے کرکٹرز کو قریب سے دیکھا ہے، یہ انتہائی مسابقتی کھلاڑی ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ وہ اس بات کی پروا نہیں کرتے کہ دنیا کیا سوچتی ہے، جو فیصلہ کرلیں، اس پر ڈٹے رہتے ہیں۔
محمد رضوان کی شمولیت کو شائقینِ کرکٹ ایک مثبت پیش رفت قرار دے رہے ہیں، جو آسٹریلوی کنڈیشنز میں ان کے کھیل کے نئے پہلو دیکھنے کے منتظر ہیں۔
یاد رہے کہ سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز بابر اعظم نے آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں شمولیت اختیار کرلی ہے، جہاں وہ اس بار سڈنی سکسرز کی نمائندگی کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 30 ستمبر 2025 کو کھلاڑیوں کے بیرون ملک ٹی ٹوئنٹی لیگز میں شرکت کے لیے این او سی (اجازت نامے) عارضی طور پر معطل کر دیے تھے۔ تاہم، بورڈ نے گزشتہ ہفتے اس پابندی میں نرمی کرتے ہوئے قومی کھلاڑیوں کو بگ بیش لیگ میں شرکت کی اجازت دے دی۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بگ بیش لیگ میں محمد رضوان
پڑھیں:
امریکا کا بڑا ایکشن! وینزویلا کے قریب تیل بردار جہاز پر قبضہ کرلیا
امریکا نے وینزویلا کے ساحل کے قریب موجود ایک تیل بردار جہاز ’دی اسکیپر‘ کو قبضے میں لے لیا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ جہاز ایک ایسے غیرقانونی شپنگ نیٹ ورک کا حصہ تھا جو مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی مدد میں ملوث ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی، ہوم لینڈ سکیورٹی اور کوسٹ گارڈ نے محکمہ دفاع کی معاونت سے عدالتی وارنٹ پر عمل درآمد کرتے ہوئے کارروائی کی۔
رپورٹس کے مطابق اس تیل بردار جہاز پر کئی سال سے پابندی عائد تھی اور اسے وینزویلا اور ایران کے درمیان تیل کی غیرقانونی نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے صدر نکولس میدورو پر دباؤ بڑھانے کی مہم تیز کردی ہے، جس کے بعد خطے میں ایسی کارروائیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔