(محکمہ اطلاعت )شر جیل میمن کے چہیتے سمیت 36 سفارشی ملازم بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
خلاف ضابطہ ملازمت حاصل کرنے والوں کے نام،عدالت عالیہ کے حکم پر پبلک سروس کمیشن کو ارسال
شناختی کارڈ ، تعلیمی اسناد ،صحافتی تجربہ ، ملازمت کا لیٹر، پے سلپ ، پوسٹنگ آڈر،7 دن میں جمع کروانے کا حکم
محکمہ اطلاعات سندھ میں سفارش پر بھرتی36انفارمیشن افسران کو تعلیمی اسناد پبلک سروس کمیشن میں جمع کروانے کی ہدایت، انفارمیشن افسران میں وزیر اطلاعات شرجیل میمن کے چہیتے دانش میمن، کینجھر فیاض، زبیر میمن، شرمین شفیق و دیگر شامل۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی گذشتہ حکومت سندھ میں محکمہ اطلاعات میں36انفارمیشن افسران کو قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتی کیا گیا، سفارشی لوگوں کی بھرتی پر کچھ امیدواروں نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا، سندھ ہائی کورٹ نے17اپریل2025ء کو احکامات جاری کئے، جس کے بعد محکمہ اطلاعات نے36انفارمیشن افسران کی فہرست سندھ پبلک سروس کمیشن کو ارسال کی، کمیشن نے36 انفارمیشن افسران کو ہدایت کی ہے کہ قومی شناختی کارڈ، تین تصدیق شدہ تصاویر، میٹرک، انٹر اور گریجوئیشن کی تعلیمی اسناد، ماس کمیونیکیشن کی ڈگری کے ساتھ صحافت میں3 سے5سال کا تجربہ، ڈومیسائل پی آر سی، اپائنٹمنٹ لیٹر، کانٹریکٹ کی مدت میں اضافہ، پے سلپ اور موجودہ پوسٹنگ آرڈر7دن کے اندر جمع کروائیں۔ انفارمیشن افسران میں عبدالوہاب، صابر رشید، شرمین شفیق، امان اللہ چنہ، عرفان جونیجو، رحیم بخش، شیر محمد، عرفان خان، غلام رضا، امداد علی، حسن لطیف، معراج احمد، عبدالقیوم، شکیل احمد، ذوالفقار شورو، علی مراد پتافی، سرفراز سموں، ذیشان علی، جان محمد، آصف ڈیرو، کینجھر فیاض، نواز علی دانش میمن، عدنان خان، سبین فاروقی، سیف اللہ بھن، عباس شاہ، محسن حسن، علی احمد راجپوت، کامران احمد، لیاقت علی، زبیر میمن، سہیب احمد، شبیر علی، غلام مصطفی شاہ، الاب علی اور کاشف علی مگسی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔