سیاسی عزائم کیلیے مودی کا خلائی تماشہ: نام نہاد سائنسی ترقی اور کرائے کی نشست کی نمائش
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
مودی سرکار کی جانب سے خلائی مہم کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے کی ایک اور کوشش، مودی کی جانب سے 5 ارب خرچ کرکے کرائے کی خلائی سیٹ کو گودی میڈیا نے کارنامہ بنا کر پیش کر دیا۔
خلائی مشن میں نہ کوئی بھارتی ٹیکنالوجی شامل ہے، نہ کوئی سائنسی یا آپریشنل کردار موجود ہے۔ مودی کے قریبی ساتھی گروپ کیپٹن شکلا کو ہندوتوا سے وفاداری کے صلے میں خلائی مشن کا حصہ بنایا گیا۔
بی بی سی کے مطابق گروپ کیپٹن شکلا کے لیے ایک نشست اور تربیت کے بدلے 5ارب روپے ادا کیے گئے۔ مودی سے خلا میں شکلا کی گفتگو، سائنسی مشن کم اور بی جے پی اور ہندوتوا نظریہ بیچنے کی سیاسی فلم زیادہ ہے۔
بھارت کا نام نہاد خلائی مشن ایک مہنگی کرائے کی سیٹ کا مسافر ہے، جس کا سائنس یا خلائی ٹیکنالوجی سے کوئی تعلق نہیں۔ جسے ایک قومی کامیابی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، وہ دراصل ایک مشن پر خریدی گئی نشست ہے۔
یہ مشن اسرو کی ناکامی کا عکاس ہے، جہاں حقیقی سائنسی ترقی کے بجائے نمائشی اقدامات اور گودی میڈیا کے فریب دکھایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ فیصلہ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں کتنی مخصوص نشستیں بحال ہوئیں؟
—فائل فوٹوسپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ آنے کے بعد قومی اسمبلی کی خواتین اور اقلیتی نشستیں بحال ہو گئی ہیں۔
قومی اسمبلی کے لیے خواتین کی پنجاب سے 11، خیبر پختون خوا سے 8 اور یعنی 19 اور اقلیتی 3 سیٹیں بحال ہوئی ہیں، ان میں سے 14 ن لیگ، 5 پیپلز پارٹی اور 3 جے یو آئی کو ملی گئیں۔
خیبر پختون خوا سمبلی میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی کل 25، پنجاب میں 24 خواتین اور 3 اقلیتی کل 27 جبکہ سندھ میں 2 خواتین اور 1 اقلیتی نشست بحال ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کرلیے، کچھ دیر میں فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
پنجاب میں ن لیگ کو خواتین کی 21، پی پی پی، آئی پی پی اور ق لیگ کو 1-1 نشست ملے گی جبکہ ن لیگ کو اقلیت کی 2 اور پی پی کو 1 سیٹ ملے گی، یوں صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 23 اور پی پی کے 2 ووٹ بڑھ جائیں گے۔
خیبر پختون خوا اسمبلی میں جے یو آئی ف کو 10، ن لیگ اور پی پی کو 7-7 جبکہ اے این پی کو ایک مخصوص نشست ملے گی جبکہ سندھ میں پی پی کو 2 اور ایم کیو ایم کو ایک مخصوص نشست ملے گی۔