کے پی میں عدم اعتماد کی کوئی بات نہیں ہوئی: رانا ثناء اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کی وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات میں موجود تھا، کے پی میں عدم اعتماد کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا ہے کہ سب کا اس بات پراتفاق ہے کہ سیاسی مذاکرات ہونے چاہئیں، محرم الحرام کے بعد کچھ نہیں ہو گا، پی ٹی آئی میں تحریک چلانے کی سکت نہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اس وقت تحریک چلانے کے نہ کوئی حالات ہیں اور نہ ہی پی ٹی آئی کی کوئی صلاحیت ہے، نواز شریف ہمیشہ کہتے ہیں کہ ملک میں سیاسی ڈائیلاگ ہونا چاہئیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے پارلیمنٹ میں سیاسی مذاکرات کی دعوت دی، 27ویں ترمیم کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے بتایا کہ وہ چوہدری نثار کے پاس تیمار داری کے لیے گئے تھے، ان کے ساتھ پرانا تعلق ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اسمبلی میں تقاریر کی بنیاد پر اٹھا لیا جاتا تھا، میں نے اسمبلی میں تقریر کی جس کے بعد مجھے اٹھا لیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رانا ثناء الل شہباز شریف نے کہا
پڑھیں:
نفرت کا خاتمہ اتفاق سے ممکن، فیلڈ مارشل کی نئی تقرری بہت اچھی: مریم نواز
لاہور+ لندن (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے برداشت اور رواداری کے فروغ کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ لوگوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے رواداری کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے۔ بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور پرتشدد تنازعات کے اس دور میں رواداری اور برداشت کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ نفرت، عدم برداشت اور نا اتفاقی کا خاتمہ محبت، برداشت اور اتفاق کے ساتھ ہی ممکن ہے۔ آئیے ہم دنیا کو رواداری کے ساتھ سب کے رہنے کیلئے ایک بہتر جگہ بنانے کا عہد کریں۔ رواداری اختیار کریں اور برداشت کے راستے پر چلیں۔ دنیا پہلے ہی عدم برداشت کے باعث بے شمار مسائل میں الجھی ہوئی ہے۔ ہمیں معاشرے کو پر امن رکھنے کیلئے رواداری کی راہ پر چلنا ہوگا۔ نبی پاکؐ کی زندگی رواداری اور بردباری کا بہترین نمونہ ہے۔ آپؐ دشمنوں کے ساتھ بھی رواداری کا مظاہرہ کرتے۔ دین اسلام پرامن رہنے اور رواداری اختیار کرنے کا درس دیتا ہے۔ معاشرہ برداشت اور رواداری کے رویوں کا متلاشی ہے۔ منفی رویوں سے نہ صرف خاندان بلکہ معاشرے تباہی کی طرف جاتے ہیں۔ معاشرے میں عدم برداشت کے رویوں کے سدباب کیلئے مثبت سوچ اور بہترین طرز عمل اپنانا ہوگا۔ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی روش اختیار کرنا ہوگی۔ معاشرے کے ہر طبقے کو برداشت اور تحمل کے رجحان کو پروان چڑھانے میں ا پنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔ آج ہم برداشت و رواداری کو فروغ دینے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں مریم نواز نے شجاع آباد ٹریفک حادثے میں 2بھائیوں سمیت 4-افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیرکی نئی تقرری بڑی اچھی ہے، ان سے بہتر اورکون ہوسکتا تھا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنی قیادت پاکستان بھارت جنگ میں دکھائی۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے زیادہ اس کا حقدار اور کوئی نہیں ہوسکتا تھا۔ ججز کے استعفوں کے معاملے پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ ضمیر پہلے کیوں نہیں جاگے جب نواز شریف، مجھے اور دیگرکو غلط سزائیں ملیں۔ یہ سیاسی ضمیر ہیں، انصاف کے لیے کوئی قدم نہیں ہے، یہ مکافات عمل ہے، میں نے کسی سے کوئی انتقام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا اکانومسٹ کی رپورٹ سے پوری دنیا آگاہ ہے، اس میں کون سی شک کی گنجائش ہے۔ کوپ 30 میں پنجاب کے گراؤنڈ بریکنگ پروجیکٹس پیش کیے۔ اللہ تعالیٰ بینظیر بھٹو کے درجات بلندکرے، میں مریم نواز ہوں میری یہی پہچان ہے۔ پاکستان میری پہچان ہے۔ اپنے ملک کی نمائندگی کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ نواز شریف جہاں جاتے ہیں وہاں کا ماحول بدل جاتا ہے۔ مخالفین نے ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔ مکافات عمل ہوا ہے۔ میں نے کسی سے کوئی انتقام نہیں لیا۔ حلفاً کہہ سکتی ہوں نواز شریف نے کسی سے انتقام نہیں لیا۔ مخالفین سے انتقام قدرت نے لیا۔ اوورسیز پاکستانیوں کے قبضوں کے مسائل اب ہفتوں میں حل ہوں گے۔