سٹی42: پاکستان ریلوے نے اپنے نظام کو جدید اور شفاف بنانے کے لیے ملک بھر کے 348 ریلوے اسٹیشنوں پر جدید پوائنٹ آف سیل (POS) سسٹمز کی تنصیب کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان ریلویز اور الائیڈ بینک لمیٹڈ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

 اہم نکات کے مطابق  ٹکٹنگ، ادائیگی اور مالیاتی امور کو خودکار اور شفاف بنانا، مسافروں کو کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے آسان ادائیگی کی سہولت فراہم کرنا ، اس کے ساتھ قطاروں اور نقدی پر انحصار میں کمی لانا ہے۔یہ جدید نظام آئندہ 60 دنوں میں مکمل طور پر فعال کر دیا جائے گا۔
 نئے سسٹم میں مسافر آسانی سے ٹکٹ اور دیگر ریلوے خدمات کی ادائیگی کر سکیں گے۔فوڈ اسٹالز اور چھوٹے دکاندار بھی ڈیجیٹل ادائیگی قبول کر سکیں گے۔

انڈیا کی فلم لاہور میں چل گئی کیونکہ یہ فلم پنجابی زبان کی ہے۔

اس کے علاوہ ریلوے آمدنی کی اصل وقت میں نگرانی ممکن ہو گی۔مالی بے ضابطگیوں، چوری اور حساب کتاب میں غلطیوں کے امکانات میں نمایاں کمی ہو گی اور  تجارتی لین دین مزید تیز، موثر اور محفوظ ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42

پڑھیں:

19ویں صدی میں رحیم یار خان میں بننے والا ریلوے اسٹیشن اب کس حال میں ہے؟

انگریزوں کے دور میں برصغیر کے مختلف علاقوں کو آپس میں ملانے کے لیے ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ شروع کیا گیا، اس منصوبہ کے مطابق خان پور سے چاچڑاں شریف تک ریلوے لائن بنائی گئی جس کا افتتاح سر ویلم رابرٹ نے 28 جولائی 1911 میں کیا۔

یہ ریلوے لائن قریباً 40 کلومیٹر طویل تھی، اس پر خان پور، کوٹلہ پٹھان، ججہ عباسیاں، ظاہر پیر اور چاچڑاں شریف کے اسٹیشن بنائے گئے تھے اور ان ریلوے اسٹیشنز کے آس پاس بڑی تعداد میں سایہ دار درخت بھی لگائے گئے جو اب بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: ماہرین آثار قدیمہ نے یورپ کی سب سے بڑی اجتماعی قبر دریافت کر لی

کچھ مؤرخین کا خیال ہے کہ انگریزوں کی جانب سے یہ ریلوے لائن بلوچستان کو ملانے کے لیے بنائی گئی تھی، لیکن بدقسمتی سے یہ منصوبہ انگریزوں کے دور میں مکمل نہ ہو سکا۔

نواب آف بہاولپور کے دور میں ججہ عباسیاں اور چاچڑاں شریف کے ریلوے اسٹیشن کا شمار شاہی ریلوے اسٹیشنز میں ہوتا تھا۔ ججہ عباسیاں میں نواب آف بہاولپور کا محل تھا، محل سے کچھ فاصلے پر ایک جھیل تھی جسے ڈھنڈ گاگڑی کہا جاتا ہے۔ یہاں پر برصغیر کے راجے مہاراجے اور وائسرائے ہند نواب آف بہاولپور کے ساتھ شکار کے لیے آتے تھے۔

اس کے بعد شاہی مہمان اور نواب آف بہاولپور ججہ عباسیاں ریلوے اسٹیشن سے چاچڑاں شریف سے دریائے سندھ کی سیر کو جاتے تھے۔ پاکستان بننے کے بعد خان پور سے چاچڑاں شریف چلنے والی ٹرین ایک منافع بخش تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹرینوں کی تعداد میں کمی کردی گئی اور 1997 میں خان پور سے چاچڑاں شریف جانے والی ٹرینیں نقصان دیکھا کر بند کر دی گئیں۔

2008 میں اس ریلوے لائن کو بھی فروخت کردیا گیا جس سے شاہی اسٹیشن بھی بند ہو گئے اور اب ان شاہی اسٹیشن کو کسی نے گودام بنا دیا ہے تو کسی نے ہوٹل۔

سرائیکی دانشور اور تاریخ دان مجاہد جتوئی کا کہنا ہے کہ یہ ریلوے اسٹیشن تاریخی اور ثقافتی حیثیت رکھتے ہیں۔ حکومت نے ریلوے لائن کی بحالی کے بجائے ان ریلوے اسٹیشنز کو کرایہ پر دے دیا ہے، جس سے ان تاریخی ریلوے اسٹیشنز کا وجود بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ خان پور سے چاچڑاں شریف تک ریلوے لائن کو بحال کیا جائے۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان میں واقع قدیم آثار، خطے کے شاندار ماضی کے آئینہ دار

تاریخ دان جام عقیل اظہر کا کہنا ہے ججہ عباسیاں اور چاچڑاں شریف برصغیر کے راجوں اور مہاراجوں کی سیر و تفریح کا مرکز تھا۔ یہ شاہی مہمان نواب آف بہاولپور کی خصوصی دعوت پر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وائسرائے ہند ججہ عباسیاں اور چاچڑاں شریف نواب آف بہاولپور کی دعوت پر آئے تھے۔ مزید جانیے نذر عباس کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انگریز دور تاریخ ججہ عباسیاں چاچڑاں شریف ریلوے اسٹیشن مؤرخین وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • 19ویں صدی میں رحیم یار خان میں بننے والا ریلوے اسٹیشن اب کس حال میں ہے؟
  • پاکستان موسمیاتی تبدیلی کا شکار 10 بڑے ملکوں میں شامل، گلوبل ایمیشن میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم، مل کر کام کرنا ہو گا: مریم نواز کا کوپ کانفرنس میں خطاب
  • ٹھیکیداری نظام کو فوری ختم کیا جائے‘ خالد خان ‘قاسم جمال
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت اجلاس، عدالتی نظام کو شفاف اور عوام دوست بنانے کے لیے امور کا جائزہ
  • کراچی ای چالان سسٹم کا انوکھا کارنامہ، گھر میں کھڑی گاڑی کا ای چالان کردیا۔
  • سولر سسٹمز میں ناقص انورٹرز کی تنصیب پر لیسکو کی سخت کارروائی کا فیصلہ
  • پاکستان ریلوے نے سردیوں کے ٹائم ٹیبل پر عملدرآمد عارضی طور پر روک دیا
  • کراچی والوں نے ای چالان سے بچنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا
  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • میرٹ کے نظام میں بڑی اصلاحات؛ پنجاب پبلک سروس کمیشن کا اہم فیصلہ