غزہ ملین مارچ اور نظام کی تبدیلی کی تحریک شروع کی جائے گی، جماعت اسلامی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کاکہنا ہے کہ موجودہ قومی و بین الاقوامی صورتحال میں سب سے بڑا مسئلہ امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کی غزہ پر جارحیت، فلسطینی عوام کی نسل کشی اور مسئلہ فلسطین ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اور عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف احتجاج مزید تیز کیا جائے گا۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 4 اکتوبر کو لاہور اور 5 اکتوبر کو کراچی میں عظیم الشان “غزہ ملین مارچ” منعقد کیا جائے گا جبکہ 7 اکتوبر کو عالمی احتجاج کے دن ملک بھر میں عوام سڑکوں پر نکل کر ایک گھنٹے تک اسرائیل کے خلاف احتجاج اور اہلِ غزہ سے یکجہتی کا اظہار کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مؤقف صرف آزاد فلسطینی ریاست ہونا چاہیے، دو ریاستی حل بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے اصولی مؤقف کی نفی ہے، قائداعظم نے واضح کہا تھا کہ اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں فلسطینی نسل کشی بند کرنے کا ذکر تک نہیں، صرف جنگ بندی کی بات کی گئی ہے، انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے دنیا بھر کے ان تمام انسانوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جو اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، حکومت اور اپوزیشن اسرائیل و امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے؟
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تین مرتبہ حماس سے مذاکرات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیل نے دھوکہ دیا اور قطر و حماس کی ٹیم پر حملہ امریکا کی مرضی سے کیا گیا، اسرائیل کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، گزشتہ روز بھی 83 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 50 خواتین اور بچے شامل ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر کو نوبیل انعام دینے کی سفارش کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خود امریکا کے 76 فیصد شہری بھی اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کسی مسلمان ملک کا دوست نہیں، اسرائیل لبنان، قطر، ایران اور یمن پر حملے کر چکا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ملکی سیاست پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی پسندیدہ جماعتیں پیپلز پارٹی اور ن لیگ نورا کشتی میں مصروف ہیں۔ یہ جماعتیں آئینی بحران پیدا کرنے والی اصل قوت ہیں اور عوام کو سیاسی مفادات کے لیے بے وقوف بنا رہی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی وڈیرہ شاہی ذہنیت کی حامل ہے اور کراچی کو صرف “دودھ دینے والی گائے” سمجھ کر اس کے وسائل لوٹ رہی ہے۔ کراچی کے 3360 ارب روپے اے ڈی پی، اوزی ٹی اور پی ایس ڈی پی کے نام پر کھا لیے گئے ہیں جبکہ بلدیاتی اداروں کا حصہ 49 فیصد سے گھٹ کر صرف 5 فیصد رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل کراچی کو تعلیم، روزگار، پانی اور بجلی تک کی سہولت میسر نہیں۔
انہوں نے فارم 47 کی بنیاد پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مسلط کرنے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ بوسیدہ نظام جس میں بیوروکریسی، جرنیل، وڈیرے، جاگیردار اور سرمایہ دار قابض ہیں، اب مزید نہیں چل سکتا۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان پر عظیم الشان “اجتماع عام” منعقد کیا جائے گا جو نظام کی تبدیلی کی تحریک کا نقطہ آغاز ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے حالیہ سیلاب میں الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں کے کردار کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ پنجاب کے کسان حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے سستی گندم خرید کر مڈل مین کو فائدہ پہنچایا گیا، جس کے نتیجے میں آٹا مہنگا اور کسان بدحال ہوا۔
انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس میں حقیقی مستفید ہونے والوں کی تعداد 25 فیصد سے زیادہ نہیں، باقی رقوم سیاسی جماعتوں کے ایجنٹ ہڑپ کر لیتے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس پروگرام کا فوری فارنزک آڈٹ کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ انہوں نے کیا جائے
پڑھیں:
آئین اصل شکل میں بحال کیا جائے،محمود اچکزئی،جینے کا حق بھی نہیں دے رہے،اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت اور آئینی بالادستی کا تصور محض دعوؤں تک محدود ہوچکا ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے، جس میں اسد قیصر اور مصطفیٰ نواز کھوکھر بھی موجود تھے۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ ملک میں میرٹ کی کوئی قدر نہیں رہی۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو آدمی ضمیر بیچتا ہے، اْسے وفادار سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اور ان کی حکومت نے جمہوریت کی تمام جدوجہد پر پانی پھیر دیا ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی پارٹی بھی اس گناہ میں شریک ہے’’۔محمود خان اچکزئی نے ن لیگ کے قائد سے سوال کیا کہ نواز شریف کا ‘ووٹ کو عزت دو’ کا بیانیہ کہاں گیا؟’ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آئین کی بالادستی بحال نہ کی گئی تو عوام کی طاقت سے اس حکومت کو فارغ کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت سے لے کر سندھ تک عوامی احتجاجی کرفیو لگائیں گے۔انہوں نے وکلا سے بھی اپیل کی کہ وہ ایک سوفٹ جمہوری انقلاب کے لیے تیار ہوجائیں اور آئین، جمہوریت، اور قانون کی حکمرانی کے لیے میدان میں آئیں۔پریس کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جینے کا حق بھی نہیں دیا جا رہا،خیبرپختونخوا میں جنگوں اور بدامنی کے باعث معیشت تباہ ہوچکی ہے،وفاقی حکومت فاٹا اور خیبرپختونخوا کو ان کا جائز حق دینے سے گریز کر رہی ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ کاروبار بند کر دیا گیا ہے، جس سے مقامی تجارت کو شدید نقصان ہوا ہے حالانکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں افغانستان کے ساتھ ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا تھا۔انہوں نے پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اگر خود کو اتنی مقبول سمجھتی ہیں تو الیکشن لڑ کر دیکھیں، ضمانت ضبط ہو جائے گی۔اسد قیصر نے خواجہ آصف کے حالیہ بیان کی مذمت بھی کی اور دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کے بیشتر ایم این ایز نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔