Islam Times:
2025-11-08@19:52:17 GMT

کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہو گا، غلام شہزاد آغا

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہو گا، غلام شہزاد آغا

صوبائی وزیر تعلیم و پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے رہنما نے کہا کہ بہت سارے جیالے اتحاد کی بازگشت سن کر پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، کوئی کارکن اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد نہیں چاہتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر تعلیم گلگت بلتستان و پیپلز پارٹی کے رہنما غلام شہزاد آغا نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہو گی، پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط اور مستحکم ہے، ہم چوبیس کے چوبیس حلقوں میں امیدوار کھڑے کر رہے ہیں، تمام حلقوں میں تین تین چار چار امیدوار پارٹی ٹکٹ کے امیدوار ہیں ایسے میں اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اتحاد کی باتیں سازش ہیں، ایسی باتیں سن کر جیالے اور پیپلز پارٹی کے کارکن سخت پریشان ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے جیالے اتحاد کی بازگشت سن کر پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، کوئی کارکن اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد نہیں چاہتا ہے، ہم اتحاد ہونے نہیں دیں گے۔ اتحاد اس صورت میں کیا جائے جب کسی حلقے میں ہماری پوزیشن کمزور ہو، جب تمام حلقوں میں ہم مضبوط پوزیشن میں ہیں تو اسلامی تحریک کو ساتھ ملانے کی کیا ضرورت ہے، ہاں الیکشن کے بعد حکومت سازی کے وقت ضرورت پڑی تو ایک آدھ جماعت کو ساتھ ملایا جاسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد نہیں

پڑھیں:

بنگلہ دیش: انتخابی ریلی پر فائرنگ، ایک ہلاک، امیدوار سمیت دو زخمی

چٹاگانگ: بنگلہ دیش کے ساحلی شہر چٹاگانگ میں انتخابی مہم کے دوران فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور امیدوار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کی ریلی پر حملہ کیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ملک بھر میں سیاسی جماعتوں نے فروری 2026 کے عام انتخابات کے لیے اپنی مہمات کا آغاز کیا۔ یہ انتخابات گزشتہ برس سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہونے والے پہلے عام انتخابات ہیں۔

پولیس افسر حسیب عزیز نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ریلی میں شریک ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ امیدوار ارشاد اللہ اور ایک حامی زخمی ہوئے، جبکہ ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کا اصل ہدف امیدوار نہیں تھے۔

بی این پی رہنما امیر خسرور محمود چوہدری نے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ “سیاست کو غیر مستحکم کرنے اور انتخابات میں خلل ڈالنے کی منظم کوشش” ہے۔

بی این پی نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ 80 سالہ پارٹی سربراہ خالدہ ضیا — جو تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکی ہیں — دوبارہ انتخابات میں حصہ لیں گی، جبکہ ان کے بیٹے طارق رحمان بھی امیدوار ہوں گے۔

عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں سے تحمل اور امن کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ حکومت کے بیان کے مطابق انتخابات پرامن، شفاف اور باوقار ماحول میں یقینی بنائے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں انتخابی اتحاد کیلئے تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں، علامہ شبیر میثمی
  • اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان
  • اپوزیشن 27ویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے،حافظ نعیم الرحمن
  • 26ویں ترمیم کی طرح 27ویں ترمیم کا بھی پتہ نہیں لگ رہا کہ اس میں کیا ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • پی ٹی آئی کی جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت
  • بنگلہ دیش: انتخابی ریلی پر فائرنگ، ایک ہلاک، امیدوار سمیت دو زخمی
  • اجتماع عام سے نظام کی مکمل تبدیلی کی ملک گیر تحریک کا آغاز ہوگا‘ حافظ نعیم الرحمن
  • اجتماع عام جلسہ نہیں انقلاب اسلامی کی پکار ہوگا ، جماعت اسلامی اٹک
  • سیاسی انار کی نے ملکی ترقی کو روک دیا ہے، جاوید قصوری