وفاق کی پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کے خلاف صوبوں سے مدد طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کو روکنے اور سپلائی چین میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے صوبوں سے مدد طلب کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق مرکز نے پیٹرولیم ترمیمی ایکٹ 2025 کے نفاذ کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم ایکٹ 1934 میں ترامیم کے ذریعے ریگولیٹری فریم ورک میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائی ہیں، جن کا مقصد ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنا اور مارکیٹ کی شفافیت کو بڑھانا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت ریفائنریز سے پیٹرول پمپس تک سپلائی چین کو ڈیجیٹلائز کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی سرگرمیاں روکی جا سکیں۔
اس عمل کو کامیاب بنانے کے لیے صوبوں اور ضلعی انتظامیہ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ وہ مقامی سطح پر اس ایکٹ کی نگرانی اور عملدرآمد کے لیے بنیادی ذمہ داری ادا کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تالین (انٹرنیشنل ڈیسک) اسٹونیا حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی طیاروں نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ روس کے جنگی طیارے حدود میں داخل ہوئے اور 12 بارہ منٹ تک اس کی حدود میں رہے۔ دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اسٹونیا حکومت کے دعوے کی تردید کردی ۔ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہمارے جنگی طیاروں نے اسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔ پرواز بین الاقوامی قوانین کے تحت بحیرہ بالٹک پرنیوٹرل مقام پرکی گئیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل روس کے 20 ڈرون طیارے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔