پنجاب میں پاکستان کا جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس پہلا ایئرکوالٹی فورکاسٹ سسٹم تیارکرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب میں پاکستان کا جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس پہلا ایئرکوالٹی فورکاسٹ سسٹم تیار کر لیا گیا، جدید ترین نظام پنجاب بھر میں موسمی حالات اور فضائی آلودگی کی پیش گوئی کرے گا۔ لاہور، فیصل آباد سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں آلودگی کم کرنے میں مدد ملے گی اور فضائی آلودگی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری ہوگی ۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق ایئر فورکاسٹنگ سسٹم ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور جدید سائنسی ماڈلز کا امتزاج ہے، جدید نظام’’ونڈی‘‘،’’یورو‘‘ جیسے انٹرنیشنل ماڈلز، عالمی فضائی انڈیکس اور مقامی ضروریات کے مطابق کام کرتا ہے، ائیر کوالٹی فورکاسٹنگ سسٹم میں رواں سال لگائے گئے جدید مانیٹرنگ اسٹیشنز کا ڈیٹا بھی شامل ہوگا۔(جاری ہے)
انہوںنے کہا کہ پنجاب میں 41 جدید ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنز لگائے جا چکے ہیں،آئندہ دنوں میں ان سٹیشنز کی تعداد سو تک بڑھائیں گے، جدید نظام شہریوں کو صحت کی حفاظتی اور احتیاطی تدابیر بھی بتائے گا ،خود کار نظام فضائی آلودگی کی مقدار ناپے گا اور موسمی حالات کی تبدیلی کا ریکارڈ مرتب کرے گا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز شریف کے وژن کی بدولت یہ جدید نظام سائنسی بنیادوں پر مبنی پالیسی سازی میں مددگار کرے گا۔وزیر ماحولیات مریم اورنگزیب نے سیکرٹری ماحولیات سلوت سعید، ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ اور ای پی اے ٹیم کو ایئر فورکاسٹنگ ماڈل کی تیاری پر سراہتے ہوئے کہا کہ یہ نظام پنجاب میں اسموگ کے خاتمے کے حکومتی پلان کا حصہ ہے، فصل کی باقیات جلانے پر کریک ڈائون بھی اس نظام کا حصہ ہے، جدید آلات کے ذریعے فضائی آلودگی کی سطح، موسمی حالات اور شہری علاقوں کی ہوا کے معیار کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ گاڑیوں اور صنعتی دھوئیں پر قابو پانے کے اقدامات جاری ہیں، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ہر شہری کو کردار ادا کرنا ہوگا، شہری اسموگ سیزن کے دوران غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں، سموگ کے دوران بزرگ، بچے اور سانس کے مریض خصوصی احتیاط کریں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مریم اورنگزیب فضائی آلودگی کہا کہ
پڑھیں:
حکومتی شٹ ڈاؤن : فضائی نظام متاثر، امریکا میں فلائٹس میں 20 فیصد تک کمی کا خدشہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹیشن شان ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت کا شٹ ڈاؤن مزید جاری رہا تو آئندہ دنوں میں ملک بھر میں فضائی پروازوں کی تعداد میں 20 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے، آئندہ ہفتے سے ابتدائی طور پر 10 فیصد پروازیں کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شان ڈفی نے کہا کہ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی حفاظتی ٹیم کے اعداد و شمار کے مطابق اسٹاف کی کمی کے باعث یہ اقدام ناگزیر ہوگیا ہے، ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی بڑی تعداد تنخواہیں نہ ملنے کے باعث کام پر نہیں آرہی اور کئی افراد گزر بسر کے لیے دیگر ملازمتیں کر رہے ہیں، جیسے ریستورانوں میں کام کرنا یا اوبر چلانا۔
شان ڈفی کاکہنا تھا کہ اگر صورتحال جلد بہتر نہ ہوئی تو مزید کنٹرولرز کے نہ آنے سے فضائی دباؤ بڑھے گا اور ہمیں پروازوں میں مزید 15 سے 20 فیصد تک کمی کرنی پڑسکتی ہے، انہوں نے کانگریس سے اپیل کی کہ وہ سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ کر فوری طور پر شٹ ڈاؤن ختم کرے تاکہ امریکی عوام اور مسافروں کو مشکلات سے نجات مل سکے۔
شان ڈفی نے مزید کہا کہ اگر حکومت فوری طور پر دوبارہ کھل بھی جائے تو مکمل نظام بحال ہونے میں کئی دن لگ سکتے ہیں، ایئر لائنز کو پروازیں مکمل طور پر بحال کرنے میں کم از کم ایک ہفتہ درکار ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا میں یہ شٹ ڈاؤن یکم اکتوبر سے جاری ہے، جس کے باعث ہزاروں وفاقی ملازمین، بشمول ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایجنسی (TSA) کے افسران، تنخواہوں کے بغیر کام کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ شٹ ڈاؤن جمعے کو 38 ویں دن میں داخل ہوچکا ہے اور یہ امریکی تاریخ کا سب سے طویل حکومتی تعطل بن چکا ہے۔ اس سے قبل سب سے طویل شٹ ڈاؤن 2018 سے 2019 کے درمیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں 35 دن جاری رہا تھا۔