ایس آئی ایف سی نے معدنی وسائل، پالیسی اصلاحات اور خودکفالت کی جانب اہم قدم اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز) ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے دو سال مکمل ،معدنی شعبے میں شفاف پالیسیوں، سرمایہ کار دوست اقدامات اور تیز تر فریم ورک نے نئی جان ڈال دی جس کے نتیجے میں ملک میں قدرتی وسائل کے بہتر استعمال، مقامی و عالمی سرمایہ کاری اور خودکفالت کی راہ ہموار ہوئی.
ریکوڈک، سینڈک اور دیگر معدنی منصوبوں میں پیش رفت صنعتی خود انحصاری کی جانب بڑا قدم ہے، جسے سعودی عرب، چین، امریکہ اور کویت جیسے عالمی شراکت داروں کے تعاون سے مزید تقویت ملی.
مائننگ میں جدید ٹیکنالوجی، ریموٹ سینسنگ، اور شفاف ڈیجیٹل رجسٹریشن کے جدید طریقے متعارف کرائے گئے.ایس آئی ایف سی کی دو سالہ مربوط حکمت عملی معدنی شعبے میں ترقی، خودکفالت اور عالمی روابط کے ایک نئے دور کا آغاز ہے
پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہا ہے۔آئیے اس خصوصی رپورٹ میں دیکھتے ہیں کہ کس طرح ایس آئی ایف سی نے قدرتی وسائل کو قومی ترقی میں بدلنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے
سی ڈی اے تحلیل کا فیصلہ چیلنج اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹسز جاری کرنے اور حکم امتناع سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی
پڑھیں:
پاکستانی معاشرے میں تفریق مٹائیں، برداشت کو فروغ دیں: صدر، وزیر اعظم ‘بلاول کا عالمی دن پر پیغام
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صدرِ زرداری نے یومِ برداشت کے موقع پر پیغام میں کہا کہ مکالمے، ہمدردی اور تعاون کو فروغ دینا نہایت ضروری ہے۔ برداشت کے اصول اسلام کی ان اعلیٰ تعلیمات میں گہرائی سے پیوست ہیں جو انسانیت کے لیے رحم، عدل اور احترام کا درس دیتی ہیں۔ اپنی نوجوان نسل سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہر قسم کے تعصب، امتیاز اور نفرت کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین و قوانین اور انسانی حقوق کے عالمی کنونشنز کی بنیادی روح‘ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اور تحمل و برداشت کا پیغام لئے ہوئے ہے، تحمل و برداشت نہ صرف معاشرتی حسن ہے بلکہ یہ اسلامی تعلیمات کے بھی عین مطابق ہے۔ آئین پاکستان بھی ہر شہری کو برابری اور تحفظ فراہم کرتا ہے اور ہر شہری کا بھی یہ فرض عین ہے کہ وہ بین المذاہب ہم آہنگی اور ایک دوسرے کے ساتھ برداشت و بردباری کی اقدار کو فروغ دے۔ حکومتی پالیسی کو مرتب کرتے وقت سماجی و مذہبی تفرقوں کو ختم کرنا اور تمام طبقات بالخصوص اقلیتوں کی قومی دھارے میں ہرممکن شمولیت حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عالمی یومِ رواداری اس بات کی یاد دہانی ہے کہ احترام، ہم آہنگی اور پْرامن بقائے باہمی جیسے اْن اقدار کی حفاظت کی جائے جو انسانیت کو جوڑتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ہمدردی کو اپنائیں اور تفریق پھیلانے والی سوچوں کو رد کریں۔