آصف علی زرداری کی صدارت کو کوئی خطرہ نہیں پیپلزپارٹی کے بغیر یہ نظام نہیں چل سکتا ،میاں منیر ہانس
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)صدر پاکستان پیپلزپارٹی گلف ومڈل ایسٹ میاں منیر ہانس نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اس ملک کے منتخب صدر ہیں قیاس آرائیاں کرنے والے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں آصف علی زرداری کی صدارت کو کوئی خطرہ نہیں پیپلزپارٹی کے بغیر یہ نظام نہیں چل سکتا ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور صدر آصف علی زرداری نے ثابت کیا ہے کہ ہم کبھی میدان نہیں چھوڑتے تاریخ گواہ ہے کہ صدر آصف زرداری نے آمریت اور قید کا سامنا کیا لیکن پیچھے نہیں ہٹے صدر آصف علی زرداری وہ واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے صدارتی اختیارات پارلیمان کو دئیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت کے بدولت چاروں اکائیوں کو صوبائی خودمختاری ملی جب ملک مشکلات میں آیا تو صدر آصف علی زرداری ہی تھے جنہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔(جاری ہے)
انھوں نے کہا صدر آصف علی زرداری نے ہر نازک وقت میں جمہوریت کا پرچم بلند رکھا، وہ جمہوری استحکام کی علامت اور آئینی اقدار کے سچے نگہبان ہیں،آج صدر آصف علی زرداری اتحادی حکومت کے توازن اور استحکام کا سب سے اہم ستون ہیں،آج بھی وہ پارلیمانی نظام کے اصل محافظ اور آئینی تسلسل کے ضامن ہیں، صدر آصف علی زرداری کی موجودگی آئین، پارلیمان اور جمہوری ادارے محفوظ رہنیکی ضمانت ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صدر ا صف علی زرداری ا صف علی زرداری کی
پڑھیں:
ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
واشنگٹن: امریکی شہریوں نے اعتراف کر لیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بوڑھے ہو چکے اور وہ اب صدارت کے اہل نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر کے حوالے سے امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی۔ 88 فیصد ڈیموکریٹس، 68 فیصد آزاد اکثریت اور 39 فیصد ریپبلکن نے امریکی صدر کو نااہل قرار دے دیا جبکہ ریپبلکن کے 59 فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیت پر حمایت کی۔
79 سالہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عمر نے سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس عمر میں صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔
اسوقت ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کا موازنہ ایک دوسرے کی عمر سے کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن بھی 81 برس کے ہو چکے ہیں۔ اور اس عمر میں دماغی صحت، جسمانی توانائی اور فیصلہ سازی کی قوت جیسے سوالات اٹھنا فطری ہیں۔
حالیہ سروے میں کہا گیا کہ ووٹر کا اس بات پر زور ہے کہ صدارت جیسے حساس عہدے کے لیے عمر کی حد پر نظرثانی ہونی چاہیے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے، گفتگو اور جذبے کو دیکھ کر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی اس عہدے کے اہل ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر ضرور زیادہ ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سیاست ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اور وہ اب بھی ریپبلکن پارٹی میں اثرورسوخ رکھتے ہیں۔ اور ان کے چاہنے والے انہیں دوبارہ بھی صدارت کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔