data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے پاکستان کے ٹیکس نظام پر جاری کردہ رپورٹ میں اہم نکات اور خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ملک میں ٹیکس دہندگان کی تعداد تو بڑھی ہے، مگر حقیقی محصولات میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب خطے کے دیگر ممالک سے کم تر ہے، حالانکہ اصلاحاتی کوششیں کی گئی ہیں۔ نئے رجسٹرڈ فائلرز کی ایک بڑی تعداد نے یا تو آمدنی کم ظاہر کی یا مکمل طور پر ٹیکس کی ادائیگی سے گریز کیا۔ یہ صورتحال ٹیکس بیس میں اضافے کے باوجود قومی خزانے پر اثرانداز نہیں ہو رہی۔

اے ڈی بی نے اس کی بڑی وجہ پاکستان میں غیر رسمی معیشت کی مضبوط موجودگی کو قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بغیر مؤثر مانیٹرنگ اور تعمیل کے، صرف فائلرز کی تعداد بڑھانا صرف انتظامی اخراجات بڑھاتا ہے نہ کہ آمدن۔

رپورٹ میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ ایف بی آر کو محض رجسٹریشن کی دوڑ کے بجائے پالیسی سازی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان کو بہتر طریقے سے نظام میں شامل رکھا جا سکے اور ٹیکس وصولی کو مؤثر بنایا جا سکے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ فائلرز کی تعداد میں اضافے سے شفافیت میں کچھ بہتری تو دیکھی گئی ہے، مگر آمدنی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا۔ اس وقت سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ ایف بی آر اپنی ترجیحات واضح کرے، حکمت عملی بہتر بنائے اور موجودہ نظام کو مؤثر انداز میں نافذ کرے تاکہ پاکستان کا ٹیکس نظام مضبوط بنیادوں پر استوار ہو سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم

سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائیلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جس پر عوام کے تہہ دل سے مشکور ہیں. 

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مالی سال 2025 میں 5.9 ملین ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر حکام کی پزیرائی کی۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں ۔ ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی.  

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

وزیراعظم نے کہا کہ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا. ایف بی آر کی ڈیجٹائیزیشن کی نگرانی بذات خود ہر اجلاس کی ہفتہ وار صدارت میں کی. ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا. بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا. انہوں نے کہاکہ غیر رسمی معیشت کے خاتمے کیلئے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا.

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

 وزیرِ اعظم نے کہا کہ ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے. ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے. انہوں نے کہا کہ کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کیلئے دن رات مصروف عمل ہیں.

متعلقہ مضامین

  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • قومی میڈیکل کمپلیکس کی ترقیاتی پیش رفت
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ
  • ایف بی آرکے سابق چیئرمین پر16 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس ریفنڈ کاالزام؛ مقدمہ درج