سیاسی اور عسکری قیادت کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم کے پیچھے کار فرما عناصر سے بخوبی آگاہ ہیں ، وزیر داخلہ محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہم صدر آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم کے پیچھے کارفرما عناصر سے بخوبی آگاہ ہیں ،واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ صدر مملکت کے استعفیٰ یا آرمی چیف کی جانب سے صدارت کے منصب کی خواہش سے متعلق کوئی گفتگو ، سوچ یا منصوبہ موجود نہیں،اس بیانیئے میں ملوث عناصر کے لئے واضح پیغام ہے کہ آپ ملک دشمن بیرونی ایجنسیوں کے ساتھ ملکر جو چاہئے کر لیں ہم پاکستان کو مضبوط بنانے کے لئے ہر وہ قدم اٹھائیں گے جو ضروری ہو گا ۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں خبر دار کیا کہ ہم بدنیت مہم کے پیچھے کارفرما عناصر سے بخوبی آگاہ ہیں، گمراہ کن سوچ کون اور کس مقصد کے لئے پھیلا رہا ہے اور اس پراپیگنڈے سے کس کو فائدہ ہو سکتا ہے،مکمل باخبر ہیں ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ صدر مملکت کےمسلح افواج کی قیادت کے ساتھ مضبوط اور قابل احترام تعلقات ہیں ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ گمراہ کن سوچ کون اور کس مقصد کے لئے پھیلا رہا ہے اور اس پراپیگنڈے سے کس کو فائدہ ہو سکتا ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بری فوج کے سربراہ کی توجہ کا مرکز پاکستان کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے اور اس کے علاوہ کوئی مقصد نہیں ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ جو لوگ اس بیانیئے میں ملوث ہیں، ان کے لئے واضح پیغام ہے کہ آپ ملک دشمن بیرونی ایجنسیوں کے ساتھ ملکر جو چاہئے کر لیں ہم پاکستان کو مضبوط بنانے کے لئے ہر وہ قدم اٹھائیں گے جو ضروری ہو گا ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر داخلہ محسن نقوی کے لئے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔