data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے محرم الحرام کے دوران رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے کیے گئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کو سراہتے ہوئے اْن کی کاوشوں پر شاباش دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کے باعث عزاداروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اسی جذبے اور فعالیت کو برقرار رکھتے ہوئے مستقبل میں بھی ایسے ہی مربوط اور مؤثر انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔واضح رہے کہ گورنر کامران خان ٹیسوری کی خصوصی ہدایت پر گورنر ہاؤس میں محرم الحرام کے لیے 24 گھنٹے فعال مانیٹرنگ سیل یکم محرم سے قائم کیا گیا، جس نے شہری سہولیات سے متعلق متعدد مسائل کو فوری طور پر حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔

گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین