Daily Mumtaz:
2025-12-14@02:01:47 GMT

پنجاب میں عمران خان کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

پنجاب میں عمران خان کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟

لاہور:عمران خان کے خلاف پنجاب میں کتنے مقدمات درج ہیں، اس حوالے سے وکیل نے عدالت کو آگاہ کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اپنے خلاف درج تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عمران خان کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا۔

دوران سماعت عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار پر 107 مقدمات درج ہیں۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم کے روبرو ہونے والی سماعت میں عمران خان کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوا، جس پر عدالت نے درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردی ۔

واضح رہے کہ 2023ء میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے یہ درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پنجاب کے تمام شہروں میں مقدمات درج ہیں ، انہیں یکجا کیا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مقدمات درج ہیں

پڑھیں:

خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-08-27

 

 

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کاہنہ سے مبینہ اغوا ہونے والی فوزیہ بی بی کی بازیابی کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے 15 روز میں تفتیش کی پراگرس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔دوران سماعت، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقاص عمر نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر معاملے کی ایڈیشنل آئی جی نے انکوائری کی۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی تحویل میں لی گئی فائل سے کچھ نہیں ملا خالی ہے، پولیس کی بری عادت ہے فائل سے کچھ چیزوں کو نکال لیتی ہے۔چیف جسٹس نے سخت ریمارکس دیے کہ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، ایسے غیر سنجیدہ اہلکاروں کو پولیس محکمے میں نہیں ہونا چاہیے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ انکوائری کے بعد تفتیشی کو برطرف کرکے پیکا کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، پولیس فوزیہ کی بازیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لے رہی ہے۔عدالت نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے فوزیہ کا آئی ڈی کیوں نہیں بنوایا؟ وکیل نے بتایا کہ لاعلمی کی وجہ سے درخواست گزار کے تینوں بچوں کے شناختی کارڈز نہیں بنوائے گئے۔چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ فیملی ٹری میں فوزیہ کا نام بھی شامل نہیں ہے، کوئی دستاویزی ثبوت دیں جس سے ثابت ہو سکے فوزیہ آپ کی بیٹی ہے۔ آپ نے بچوں کی تعداد کم کیوں بتائی؟ فوزیہ کو جنات لے گئے یہ پتا ہے لیکن اتنا نہیں پتا آپ کو کہ شناختی کارڈ نہیں بنایا، فیملی ٹری میں نام نہیں۔وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ فوزیہ کی ایک تصویر اور بھائی کی شادی کی وڈیو پولیس کو دی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کو شادی کی وڈیو بنانے کا پتا ہے لیکن شناختی کارڈ کیوں نہ بنوایا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پولیس کا کام خاتون کو بازیاب کرنا ہے وہ کرلے گی، پچھلے دنوں ڈپٹی کمشنر کا کتا گم ہوگیا تھا اس کو ڈھونڈ لیا گیا۔چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب ایسی باتیں نا کریں، میڈیا کے لیے خبر نا بنائے، ایسی باتیں زیب نہیں دیتی۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • زندہ شخص کی ’تدفین‘ کا سرٹیفکیٹ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • 9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • عدالت نے سیما ضیا کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کیے جانے سے متعلق درخواست نمٹا دی
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  •  مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت
  • خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • ای چالان کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائیکورٹ میں حکمِ امتناع کی استدعا مسترد، حکومت سے رپورٹ طلب
  • مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت
  • لاہور ہائیکورٹ، جعلی پولیس مقابلوں کے خلاف درخواست پر نوٹسز جاری کر دیے