data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر)ایشیائی ترقیاتی بینک اور اسٹیٹ بینک کے درمیان پاکستان میں خواتین کی مالیاتی شمولیت بڑھانے کے لئے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے وی فنانس کوڈ پروگرام کے لئے معاہدہ طے پا گیا، اے ڈی پی اور اسٹیٹ بینک کے درمیان وی فنانس کوڈ پر عمل درآمد کے منعقدہ تقریب میں 20 پاکستانی بینکوں نے دستخط کئے، معاہدے کے تحت بینکس پاکستان میں خواتین کی مالیاتی شمولیت بڑھانے کے لئے اپنا کردار ادا کرینگے۔پیر کو مقامی ہوٹل میںاسٹیٹ بینک کی جانب سے ویمن آنٹرپرینیور فنانس کوڈ پاکستان کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ ملک میں افراط زر 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے تاہم پائیدارمعیشتکے حصول کے لئے میکرو اکنامک استحکام ضروری ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ حکومت اور مرکزی بینک کے سخت فیصلوں کی وجہ سے معیشت بحال ہوئی ہے، ماضی کی غلطیاں دہرانی نہیں چاہئیں۔ اس موقع پرپٹی گورنر سلیم اللہ، ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندے سینئر ڈائریکٹر فنانس سے ڈی کرسٹین انگسٹرون نے بھی خطاب کیا ،جب کہ مقامی بینکوں کے صدور بھی تقریب میں موجود تھے۔تقریب سے خطاب کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان میں وی فنانس کوڈ کو ممکن بنانا خوش آئند ہے، ماضی کے مسائل سے بچنے کے لئے ضروری ہے ہم غلطیاں نہ دہرائیں اور پائیدار معیشت کی جانب اپنا سفر جاری رکھیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ سخت مانیٹری پالیسی کے سبب پاکستان نے معاشی تنزلی پر قابو پالیا ہے، زرمبادلہ مستحکم ہو کر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے جبکہ ترسیلات زر اور برآمدات کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے ۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ وی فنانس کوڈ کو ممکن بنانے پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی ٹیم کا شکرگزار ہوں۔ پائیدار معیشت کے حصول کے لیے میکرو اکنامک استحکام کی ضرورت ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایشیائی ترقیاتی بینک گورنر اسٹیٹ بینک فنانس کوڈ بینک کے نے کہا کے لئے

پڑھیں:

روز ویلٹ ہوٹل کے قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر، اسٹیٹ بینک کے تحفظات

اسلام آباد:

اسٹیٹ بینک آف پاکستان  (SBP)نے نیشنل بینک آف پاکستان(NBP) سے لیے گئے قرض کی بروقت ادائیگی میں تاخیر پر شدید تحفظات کااظہارکیاہے، یہ معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں زیرِ بحث آیا،جس میں روزویلٹ ہوٹل نیویارک کو درپیش مالی مسائل کاجائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں بتایاگیا کہ ہوٹل کی آمدن بندہونے کے بعد واجب الادا واجبات کی ادائیگی کیلیے 17.6 ملین ڈالرکی مالی معاونت درکار ہے، واجبات میں یونین واجبات، پراپرٹی ٹیکس، انشورنس کلیمز، نیشنل بینک کو سودکی ادائیگی، انتظامی و عمومی اخراجات اور یوٹیلیٹی بلز شامل ہیں۔

مشیرِ وزیراعظم برائے نجکاری نے مشورہ دیاکہ اگر مناسب منصوبہ بندی کی جائے تو ان واجبات کی ادائیگی مرحلہ وارکی جاسکتی ہے، تاہم ای سی سی نے یہ نوٹ کیاکہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انویسٹمنٹ لمیٹڈ  نیشنل بینک کے غیر ملکی قرض کو مقامی کرنسی میں تبدیل کرنے میں کوئی پیشرفت نہ کرسکی۔

وزارتِ خزانہ نے بتایاکہ انہیں جو مالیاتی بیانات فراہم کیے گئے وہ روزویلٹ ہوٹل اور پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈسے متعلق ہیں،جبکہ پی آئی اے آئی ایل کی تفصیلات تاحال موصول نہیں ہوئیں۔

اس کے ساتھ ساتھ دفاعی وزارت کی جانب سے پیش کردہ مطالبات میں بھی وضاحت درکار ہے۔ ای سی سی نے وزارتِ متعلقہ کو ہدایت دی کہ ایک ہفتے کے اندر مالیاتی تجاویز پر نظرثانی کرتے ہوئے نیشنل بینک، اسٹیٹ بینک، وزارتِ خزانہ اور نجکاری کمیشن سے مشاورت کرکے اسے کم سے کم ممکنہ سطح پر لایاجائے اور پی آئی اے آئی ایل بورڈکی منظوری کے بعد دوبارہ جمع کرایاجائے۔

اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ پی آئی اے آئی ایل تازہ ترین آڈٹ شدہ مالیاتی رپورٹس وزارتِ خزانہ کو پیش کرے۔ واضح رہے کہ روزویلٹ ہوٹل کو مئی 2023 میں ای سی سی کی منظوری سے نیویارک سٹی کے ساتھ ایک مہاجرکاروباری معاہدے کے تحت دوبارہ کھولاگیا تھا، ہوٹل کو 18 ماہ کی گارنٹی کے ساتھ تین سال کیلیے لیز پر دیاگیا،تاہم امریکا میں حکومتی تبدیلی کے بعد معاہدہ 30 جون 2025 کوختم کر دیا گیا۔

پی آئی اے آئی ایل کے مطابق معاہدے کے دوران ہوٹل نے مئی 2023 سے جون 2025 تک 166 ملین ڈالرآمدن حاصل کی،جبکہ اخراجات اور واجبات کی مدمیں 169 ملین ڈالر درکار ہیں، پی آئی اے آئی ایل نے 3.5 ملین ڈالرکی دستیاب رقم سے خسارہ پوراکرنے کاعندیہ دیا ہے۔

معاہدے کے خاتمے کے بعدجولائی تا دسمبر 2025 کیلیے ہوٹل کی آمدن بندہوجائے گی، اس عرصے میں 28.6 ملین ڈالرکے اخراجات کی ادائیگی کاکوئی ذریعہ موجودنہیں ہوگا۔

وزارتِ خزانہ نے متعلقہ وزارت سے پی آئی اے آئی ایل کی مالیاتی رپورٹ اور "ہائی گیٹ کیپیٹل" کے ساتھ ممکنہ معاہدے سے متوقع آمدنی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روز ویلٹ ہوٹل کے قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر، اسٹیٹ بینک کے تحفظات
  • دبئی اسلامی کمپلائنٹ ڈیجیٹل سپلائی چین فنانس پلیٹ فارم متعارف ہو گیا
  • پنجاب حکومت کالوکل گورنمنٹ فنانس کمیشن تشکیل دینےکا فیصلہ
  • گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل سرمایہ کاری اور اسٹارٹ اپس میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • مائیکروفنانس کانفرنس مالی شمولیت، پالیسی اصطلاحات اور دیہی علاقوں کی ترقی کے وژن کے ساتھ اختتام پذیر
  • گوگل کا بھارت میں اے آئی ڈیٹا سینٹر کے لیے 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان کن شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری ہو رہی ہے؟
  • ہیلیون کی شمولیت سے سرمایہ کاری اور روزگار میں اضافہ