اسلام آباد:

ایس آئی ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس میں 6 ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی ممکن بنائی جائے گی۔

توانائی کے شعبے میں استحکام کے لیے ایس آئی ایف سی کی براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی میں ترمیم کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیلز ٹیکس میں اصلاحات، پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ اور ڈیزل کی درآمدات پر قابو پانے کے لیے اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔

پالیسی ترمیم کا مقصد براون فیلڈ ریفائنریز میں 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ذریعے منصوبوں کی بحالی ممکن بنانا ہے۔ ریفائنریز کو 7 سال کے لیے ٹیکس پالیسی میں استحکام کی ضمانت پر غور اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

ٹیکس پالیسی میں اصلاحات کی بدولت معیار ی ایندھن کی پیداوار کے لیے ریفائنریز کی اپ گریڈیشن کی راہ ہموار ہوگی۔ ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے حکومت اور نجی شعبے کے درمیان مؤثر رابطہ قائم ہوگئے جس سے پالیسی پر عمل درآمد میں بہتری آ رہی ہے۔

حکومت توانائی کے شعبے میں مالی مراعات اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے جدیدیت کے لیے پُرعزم ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے توانائی منصوبوں میں پیشرفت ملکی معیشت میں استحکام اور دیرپا ترقی کی بنیاد بنے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: توانائی کے شعبے میں ایس ا ئی ایف سی کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

‎صدر مملکت آصف علی زرداری کے وفد کے ہمراہ دورہ چین کے موقع پر شنگھائی میں مفاہمت کی تین یادداشتوں پر ستخط ہوئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شنگھائی میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی شرکت کی۔

ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ شعبوں کو ترقی دینا ہے۔ تقریب میں ‎خاتون اول آصفہ بھٹو، چیئرمین بلاول بھٹو اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک ہوئے۔

چین اور پاکستان کے درمینا کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خراج کے تحفظ میں اضافے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

اس کے علاوہ کسانیوں کیلیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کیلیے ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت شیونگ کالج میں کسانوں کو تربیت دی جائے گی۔

اس کے علاوہ ٹائروں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے پروجیکٹ، ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینے کے معاہدے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‎یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔

تقریب میں سینئر صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی موجود تھے۔
 

متعلقہ مضامین

  • پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلیے چارجنگ اسٹیشنز کا قیام، شرجیل میمن کی چینی کمپنی کے حکام سے ملاقات
  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • شنگھائی: صدر آصف علی زرداری کی معروف چینی آٹو موبائل کمپنی چیری ہولڈنگ کے وفد سے ملاقات
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت