پاکستان میں توانائی کے شعبے میں 6 ارب ڈالر مالیت کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کی راہ ہموار ہونے لگی ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی سفارش پر حکومت نے براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی میں ترمیم کی ہدایت جاری کی ہے، جس کا مقصد پرانے ریفائنری منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔

حکام کے مطابق، 7 سال کے لیے ٹیکس پالیسی میں استحکام کی ضمانت دیے جانے پر غور جاری ہے، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور ریفائنری اپ گریڈیشن کی راہ ہموار ہو گی۔

مزید پڑھیں:ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاک سعودی تجارتی تعلقات نئی بلندیوں پر

اجلاس میں سیلز ٹیکس اصلاحات، پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ اور ڈیزل کی غیر ضروری درآمدات پر قابو پانے کے لیے بھی تجاویز زیر غور آئیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے حکومت اور نجی شعبے کے درمیان مؤثر رابطے قائم ہوئے ہیں، جس سے نہ صرف پالیسی سازی اور اس پر عملدرآمد میں بہتری آئی ہے بلکہ ملکی معیشت میں استحکام اور دیرپا ترقی کے امکانات بھی روشن ہوئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق، حکومت توانائی کے شعبے میں جدت، مالی مراعات اور شفاف پالیسی اصلاحات کے ذریعے ترقی کے عزم پر کاربند ہے، اور ایس آئی ایف سی کی معاونت سے یہ عمل مزید تیز ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

SIFC آئل ریفائینری ایس آئی ایف سی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئل ریفائینری ایس آئی ایف سی ایس آئی ایف سی کے لیے

پڑھیں:

زمین پر ملنے والی مریخ کی چٹان کی فروخت لاکھوں ڈالر میں متوقع

زمین پر دریافت ہونے والا مریخ کا سب سے بڑا شہابی پتھر رواں مہینے کے آخر میں نیلام کر دیا جائے گا۔ پتھر کی نیلامی 40 لاکھ ڈالر تک میں متوقع ہے۔

زمین پر ملنے والی اس قسم کے صرف 400 میں سے ایک یہ سرخ رنگ کی خلائی چٹان ہے جو مریخ پر سیارچہ ٹکرانے کے بعد سیارے سے نکلی اور 14 کروڑ میل کا فاصلہ طے کر کے زمین تک پہنچی تھی۔

NWA 16788 نامی یہ چٹان ایک گمنام شہابی پتھر ڈھونڈنے والے کو 2023 میں صحارا صحرا میں ملی تھی۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ یہ زمین پر کب گری۔

اگر مریخ کی یہ چٹان فروخت کی جائے تو توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ماضی کا ریکارڈ توڑ دے۔ سال 2000 میں چین سے ملنے والا شہابی پتھر اس وقت نیلام ہونے والے سب سے مہنگے شہابی پتھر کا اعزاز رکھتا ہے۔ تاہم، 2008 میں اس کو تقریباً 30 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا جا رہا تھا تو اس کو کسی نے نہیں خریدا تھا۔

البتہ، NWA 16788 کی فروخت 20 لاکھ سے سے 40 لاکھ ڈالر کے درمیان متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 6 ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
  • 6 ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلیے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
  • ملکی معیشت کے لئے اچھی خبر
  • پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200 ملین ڈالرز آمدن متوقع
  • بجلی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے درمیان صنعتی شعبے کی سولرائزیشن کی رفتار تیز ہوتی ہے. ویلتھ پاک
  • حکومت نے زوال پذیر صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے نئی صنعتی پالیسی کو حتمی شکل دیدی
  • ٹرمپ کا ٹیکس بل کانگریس سے منظور، امریکی مالیاتی پالیسی میں بڑی تبدیلی
  • زمین پر ملنے والی مریخ کی چٹان کی فروخت لاکھوں ڈالر میں متوقع
  • پاکستان میں بجلی منصوبوں پر کس حکومت نے کتنا کام کیا؟ تفصیلی رپورٹ جاری