دوحہ میں دوسرا پاکستان مینگو فیسٹیول شروع ، اہم قطری شخصیات اور سفارتکاروں کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
پاکستانی آموں کی خوشبو اور ذائقے کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے دوسرا پاکستان مینگو فیسٹیول 10 جولائی 2025 کو قطر کے مشہور بازار سوق واقف میں شروع ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:واشنگٹن میں پاکستان کا ’مینگو‘ ڈپلومیسی فیسٹیول، 200 افراد کی شرکت
یہ میلہ 10 سے 19 جولائی تک جاری رہے گا اور اس کا اہتمام پاکستانی سفارتخانے نے کیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں پاکستان کے سفیر محمد عامر اور دوحہ بینک کے سابق جنرل مینیجر محمد عتیق نے شرکت کی اور باضابطہ طور پر میلے کا افتتاح کیا۔
تقریب میں قطر کی اعلیٰ شخصیات، مختلف ممالک کے سفیروں، اور پاکستانی کمیونٹی کی ممتاز شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس میلے کا مقصد پاکستانی آم کی مختلف اقسام کو قطر میں متعارف کروانا اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان مینگو فیسٹیول پاکستانی آم دوحہ قطر مینگو فیسٹیول.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ا م مینگو فیسٹیول مینگو فیسٹیول
پڑھیں:
دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس آج ہوگا، 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت متوقع
دوحہ: قطر میں آج عرب اور اسلامی ممالک کا اہم سربراہی اجلاس ہورہا ہے جس میں 50 سے زائد ملکوں کے رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔ اجلاس میں غزہ کی صورتحال، اسرائیلی جارحیت اور دوحہ پر حالیہ فضائی حملے پر غور کیا جائے گا۔
قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیاں قطر کی ثالثی کوششوں کو نہیں روک سکتیں، عالمی برادری کو چاہیے کہ اسرائیل کے جرائم پر دوہرا معیار ترک کرے اور اسے جوابدہ بنائے۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی اور ترک صدر رجب طیب اردوان کی شرکت متوقع ہے، جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس پہلے ہی دوحہ پہنچ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایک مسودہ قرارداد پیش کیا جائے گا جس میں اسرائیلی حملے کی مذمت اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کی اپیل کی جائے گی۔ تاہم اس وقت تک کسی اقتصادی یا سفارتی اقدام کی شق شامل نہیں کی گئی۔
سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس خلیجی اور اسلامی ممالک کے اتحاد اور قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہوگا۔