کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کی 26 ویں برسی،افواج پاکستان کا خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
سٹی 42: چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر،چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، چیف آف ائیر سٹاف اور نیول چیف کا کیپٹن کرنل شیر خان شہید کو خراج عقیدت پیش کیا
ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا جنگ کارگل 1999 کے ہیرو کی 26ویں برسی پر قوم کا سلام ہے ، کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کی بے مثال قربانی مادرِ وطن سے غیر متزلزل وفاداری کی علامت ہے، کیپٹن کرنل شیر خان نے دشمن کے سامنے دلیرانہ قیادت، جان کا نذرانہ دے کر وطن کا دفاع کیا،کیپٹن کرنل شیر خان کی شہادت پاکستان آرمی کی عظیم روایات کی عکاس ہے، کیپٹن کرنل شیر خان شہید پاکستان کی مسلح افواج کے لیے ہمیشہ مشعلِ راہ رہیں گے، کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی قربانی، فرض شناسی اور ایثار کا جذبہ نوجوان نسل کے لیے مثال ہے،افواج پاکستان اپنے ہیرو کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کو سلام پیش کرتی ہیں، مادرِ وطن کا ہر خطرے کے خلاف ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا
شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
آج کے دن افواجِ پاکستان کیپٹن کرنل شیر خان کے نقش قدم پر وفاداری، شجاعت اور وقار کی اقدار پر قائم رہنے کا عزم کرتی ہیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کیپٹن کرنل شیر خان شہید
پڑھیں:
دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشتگردی خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کیا: بلاول بھٹو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے افغان عبوری حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ اگر طالبان نے دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو خطے میں عدم استحکام مزید گہرا ہو سکتا ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ دہشتگردی کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، اور پاکستان نے اس ناسور کے خلاف جنگ میں ناقابلِ تلافی انسانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے دو عشروں پر محیط اس جنگ میں بے مثال کردار ادا کیا ہے اور ضربِ عضب، ردالفساد جیسے آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
بلاول نے ڈیجیٹل دور کے چیلنجز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن پراپیگنڈا ایک نیا محاذ بن چکا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردی کو نہ کبھی دعوت دی، نہ ہی اسے برداشت کیا۔ جب دہشتگردی ہمارے دروازے پر آئی، تو ہم نے مزاحمت کی، پسپائی نہیں اختیار کی۔ پاکستان کی لغت میں سرینڈر جیسا کوئی لفظ موجود نہیں۔
بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول نے کہا کہ نئی دہلی کو دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھنا چاہیے، اور اگر بھارت سنجیدہ ہے تو ہم کشیدگی کے خاتمے کے لیے کشمیر، پانی اور دہشتگردی جیسے مسائل پر مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔
تقریر کے اختتام پر بلاول بھٹو زرداری نے طالبان حکومت کو خبردار کیا کہ اس کی بار بار کی وعدہ خلافیاں صرف افغانستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرے تاکہ خطے میں دیرپا امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے پاسپورٹ، قربانیوں اور قوم کے عزم کا اعتراف کرے۔