عملے کی غفلت؛ لاہور ایئرپورٹ سے کراچی جانے والے مسافر کو کہاں پہنچایا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لاہور:
علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ لاہور سے نجی ائیرلائن کی پرواز میں کراچی کے لیے سوار ہونے والے مسافر کے ساتھ عملے کی غفلت کی وجہ سے انوکھا واقعہ پیش آیا اور انہیں سعودی عرب کے شہر جدہ پہنچایا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والے مسافر کو جدہ پہنچا دیا، مسافر بھی پریشان اور جہاز کا عملہ بھی مشکلات کا شکار ہوا تاہم مسافر کی واپسی اور شکایت کرنے پر پاکستان ائیر پورٹ اتھارٹی نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی۔
پاکستان ائیر پورٹ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق تین چار روز قبل ملک ذیشان نامی شہری نے لاہور سے کراچی کے لیے ٹکٹ لیا مگر کراچی کے بجائے جدہ پہنچ گیا، مسافر کو دوران پرواز فضائی عملے سے پوچھنے پر غلط پرواز میں سوار ہونے کا علم ہوا۔
مسافر نجی ایئرلائن کی پرواز پر لاہور سے کراچی سفر کرنے لاہور ائیرپورٹ پر پہنچا تھا، انہیں نہ اے ایس ایف، نہ امیگریشن اور نہ ہی ائیرلائن کے فضائی عملے نے دھیان دیا۔
ائیر پورٹ اتھارٹی کے مطابق اس غفلت میں ملوث افراد کی نشان دہی کے لیے حکام بالا نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اورریگولیٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی اور اسٹیشن منیجر کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔
خط میں شہری ہوا بازی کے ریگولیٹر سے غفلت کی مرتکب ائیرلائن کو بھاری جرمانے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی متعلقہ ائیر لائن سے جوب ملنے پر کارروائی کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے‘ شبیر قریشی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات میں قیمتی جانیں ضائع ہونے پر پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر محمد شبیر قریشی نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی۔ شبیر قریشی کی جانب سے جمع کرائی گئی قراردا د میں کہا گیا ہے کہ لیاری افسوسناک واقعے میں 27 بے گناہ شہری جان کی بازی ہار گئے۔ غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے، مختلف اوقات میں کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات رونما ہوچکے ہیں، سو سے زائد شہری عمارتیں گرنے کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمے داروں کے اثاثہ جات چیک کیے جائیں۔ جن افسران نے کرپشن کی اور غفلت کی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اورکراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات پر اسمبلی ارکین پر کمیٹی بنائی جائے۔ شبیر قریشی نے کہا ہے کہ قرارداد منظور کرکے سندھ اسمبلی میں کراچی میں غیر قانونی عمارتوں کے بننے پر بحث کی جائے۔