لیاری میں پانچ منزل رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعہ کا مقدمہ درج، پولیس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سینیئر افسران  اور متاثرہ عمارت کے مالکان کو حراست میں لے لیا۔

رپورٹ کے مطابق 4 چولائی کو بغدای تھانے کے علاقے لیاری بغدادی فداحیسن شیخا روڈ پر واقع پانچ منزلہ خستہ حال رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی تھی جس کے ملبے تلے دب کر11 خواتین سمیت 27 افراد جاں بحق اور 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

گزشتہ روزمیں پانچ منزل رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعہ مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سیینئرافسران اورعمارت کے مالکان کو نامزد کیا گیا۔

پولیس کی جانب سے رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعہ کامقدمہ درج ہونے کے بعد ایف آئی آرکوسیل کردیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں ہیں۔

ادھر پولیس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک سابق عہدیدار سمیت 9 سینئرافسران کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔

حراست میں لیے جانے والوں میں ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ایس بی سے اے عرفان نقوی،زرغام شاہ، آصف رضوی، اشفاق کھوکھر، ڈپٹی ڈائریکٹرفہیم صدیقی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقارشاہ، فہیم مرتضیٰ اور ریٹائرڈ ڈائریکٹر ایس بی سی اے آصف رضوی شامل ہیں۔

پولیس کی جانب سے عمارت کے مالکان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے افسران سےلیاری میں غیرقانونی تعمیرات  کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے ایس بی

پڑھیں:

لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی کے علاقے لیاری میں پیش آنے والے افسوسناک عمارت گرنے کے واقعے پر حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

اس سلسلے میں ایک 5 رکنی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کی سربراہی کمشنر کراچی حسن نقوی کریں گے۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی میں اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے اور دیگر متعلقہ افسران بھی شامل ہیں۔ کمیٹی کا بنیادی مقصد اس سانحے کی وجوہات کا تعین کرنا اور ان افراد یا اداروں کی نشاندہی کرنا ہے جو اس حادثے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس سفارشات مرتب کرے تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بچا جا سکے۔

تحقیقاتی کمیٹی کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر اپنی رپورٹ تیار کر کے متعلقہ حکام کو پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لیاری بغدادی میں ایک 5 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ شہر میں غیر قانونی اور خستہ حال عمارتوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کی ایک اور بھیانک مثال بن کر سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ کے مرکزی دفتر پر چھاپا، 9 افسران زیر حراست
  • لیاری عمارت حادثہ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 9 افسران زیر حراست
  • لیاری میں عمارت گرنے کا مقدمہ درج، ایس بی سی اے کے 9 سینئر افسران و عمارت مالکان زیر حراست
  • کراچی، لیاری میں بلڈنگ گرنے پر پولیس کا ایکشن، ایس بی سی اے کے 12 افسر زیر حراست
  • ایس بی سی اے کے دفتر پر چھاپہ، کون کون سے 9 افسران گرفتار؟
  • کراچی: ایس بی سی اے دفتر پر سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ، 6 افسران زیرِ حراست
  • کراچی، لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا واقعہ، 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم
  • لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا واقعہ؛ پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل