اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کی جانب سے وی پی این فراہم کرنے والے اداروں کی رجسٹریشن کا عمل تیزی سے جاری ہے، جس کے تحت اب تک 8 سروس فراہم کرنے والے اداروں کو رجسٹر کیا جا چکا ہے، 4 اداروں کو آپریشنز شروع کرنے کی باضابطہ اجازت بھی دے دی گئی ہے۔پی ٹی اے کے مطابق، اتھارٹی کو اب تک وی پی این سروس فراہم کرنے والے 9 اداروں کی رجسٹریشن کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں تاہم رجسٹریشن کے عمل کو سست قرار دینا درست نہیں ہوگا کیونکہ یہ عمل موجودہ پالیسی ہدایات کے مطابق جاری ہے۔

اتھارٹی کے مطابق وی پی این فراہم کنندگان کی رجسٹریشن کا مقصد صارفین کے مفادات کا تحفظ، سیکیورٹی کا مؤثر انتظام اور شعبے کی ترقی ہے، اس عمل سے نہ صرف صارفین کو بہتر خدمات حاصل ہوں گی بلکہ رجسٹرڈ اداروں کے حقوق کا تحفظ بھی ممکن بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

پی ٹی اے نے واضح کیا ہے کہ رجسٹریشن کی کوئی خاص تعداد مقرر نہیں کی گئی اور یہ سلسلہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کی درخواست پر شروع کیا گیا اس حوالے سے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور آئی ٹی انڈسٹری نے بھی باقاعدہ طور پر رجسٹریشن کے عمل کی درخواست کی تھی۔اتھارٹی کے مطابق، وی پی این فراہم کنندگان کو مختلف طریقہ کار کے تحت ریگولیٹ کیا جاتا ہے، غیر رجسٹرڈ سروسز کے خلاف موجودہ پالیسی کے تحت اقدامات کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی رجسٹریشن کے مطابق

پڑھیں:

صدر مملکت نے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2025 جاری کردیا

صدر مملکت آصف زرداری نے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس  2025 جاری کردیا۔

اس آرڈیننس کا اطلاق پورے ملک پر ہوگا اور فور طور پر نافذالعمل ہوگا، اتھارٹی ایک کارپوریٹ ادارے کی حیثیت رکھے گی، مقدمات دائر کرسکے گی۔

آرڈیننس کے مطابق یہ اتھارٹی جائیداد رکھ سکے گی، خریدوفروخت کرسکے گی اور معاہدے کرسکے گی، اتھارٹی کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہوگا، کہیں بھی علاقائی دفاتر قائم کر سکے گی۔

اتھارٹی ورچوئل اثاثہ جات اور سروس فراہم کنندگان کے لیے لائسنس جاری، معطل یا منسوخ کرسکے گی، اتھارٹی ورچوئل اثاثہ جات کی نگرانی اور ضابطہ کار کے لیے ضوابط بنائے گی۔

آرڈیننس میں کہا گیا کہ اتھارٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گی، اتھارٹی تحقیقات کے اختیارات،انضباطی کارروائیاں اور جرمانے عاید کرسکے گی۔

اتھارٹی کے امور کو چلانے کے لیے ایک بورڈ ہوگاجو اتھارٹی کا اعلیٰ پالیسی ساز ادارہ ہوگا۔

آرڈیننس کے مطابق اتھارٹی کے بورڈ کا چیئرمین، دو ارکان وزارت خزانہ اور وزارت قانون سے ہوں گے، بورڈ اپنی منظوری سے مزید ارکان کو مشیر کے طور پر شامل کر سکتا ہے، اتھارٹی کے بورڈ چیئرمین اورغیرسرکاری  ارکان کی مدت ملازمت تین سال ہوگی۔
 
کوئی بھی شخص ورچوئل اثاثہ جات سے متعلق سروس فراہمی کے لیے بغیر لائسنس کام نہیں کرسکے گا، بغیر لائسنس کام کرنے والا شخص جرم کا مرتکب قرار پائے گا جس پر جرمانہ عاید ہوسکتا ہے، لائسنس حاصل کرنے کا خواہش مند شخص اتھارٹی کو مقررہ فیس کے ساتھ درخواست دے گا۔

آرڈیننس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی مالی،انتظامی قابلیت اور مجرمانہ رکارڈ نہ ہونے کی جانچ پڑتال اتھارٹی کرے گی، اتھارٹی ضابطہ کی خلاف ورزی،مالی استحکام میں ناکامی پر لائسنس منسوخ کرسکے گی، اتھارٹی کو معائنہ کرنے،رکارڈ طلب کرنے اور فریقین کو طلب کرنے کا اختیار ہوگا۔ 

اس کے مطابق اتھارٹی خلاف ورزی پر سروس بند کرنے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کرسکے گی، اتھارٹی عدالت یا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد لے سکے گی۔

لائسنس یافتہ ادارے صارفین کو خدمات بارے مکمل اور شفاف معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، صارفین کے مالی اثاثوں کی حفاظت، شکایات کا ازالہ، اور فراڈ سے بچاؤ کے لیے مناسب اقدامات ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2025 جاری
  • صدر مملکت نے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2025 جاری کردیا
  • صدر آصف علی زرداری نے ’ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2025‘ جاری کردیا
  • حج 2026: رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں دو دن کی توسیع
  • حج 2026ء : رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 2 دن کی توسیع
  • حج 2026ء کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 2 دن کی توسیع
  • حج 2026 کےلیےرجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 2دن کی توسیع
  • حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کا آج آخری روز
  • فیملی پنشن لینے والے اورنئے پنشنرز بھی اضافے سے مستفیدہونگے، پنشن میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری