صدر آصف علی زرداری نے ’ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2025‘ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
سٹی 42 : صدر مملکت آصف علی زرداری نے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2025 جاری کردیا، جس کا اطلاق پورے ملک پر اور فور طور پر نافذالعمل ہوگا، اتھارٹی ایک کارپوریٹ ادارے کی حیثیت رکھے گی، مقدمات دائر کرسکے گی۔
آرڈیننس کے مطابق یہ اتھارٹی جائیداد رکھ سکے گی، خریدوفروخت کرسکے گی اور معاہدے کرسکے گی، اتھارٹی کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہوگا،کہیں بھی علاقائی دفاتر قائم کر سکے گی۔ یہ اتھارٹی ورچوئل اثاثہ جات اور سروس فراہم کنندگان کے لیے لائسنس جاری، معطل یا منسوخ کرسکے گی۔ اسکے علاوہ اتھارٹی ورچوئل اثاثہ جات کی نگرانی اور ضابطہ کار کے لیے ضوابط بنائے گی۔
لاہور میں 229 ٹریفک حادثات؛ 280 افراد زخمی
آرڈیننس میں کہا گیا کہ اتھارٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گی، اتھارٹی تحقیقات کے اختیارات،انضباطی کارروائیاں اور جرمانے عاید کرسکے گی، اتھارٹی کے امور کو چلانے کے لیے ایک بورڈ ہوگاجو اتھارٹی کا اعلیٰ پالیسی ساز ادارہ ہوگا۔ اس کے علاوہ اتھارٹی کے بورڈ کا چیئرمین، دو ارکان وزارت خزانہ اور وزارت قانون سے ہوں گے، بورڈ اپنی منظوری سے مزید ارکان کو مشیر کے طور پر شامل کر سکتا ہے، اتھارٹی کے بورڈ چیئرمین اورغیرسرکاری ارکان کی مدت ملازمت تین سال ہوگی۔
موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں 10 فیصد اضافہ
آرڈیننس کے مطابق کوئی بھی شخص ورچوئل اثاثہ جات سے متعلق سروس فراہمی کے لیے بغیر لائسنس کام نہیں کرسکے گا، بغیر لائسنس کام کرنے والا شخص جرم کا مرتکب قرار پائے گا جس پر جرمانہ عاید ہوسکتا ہے، لائسنس حاصل کرنے کا خواہش مند شخص اتھارٹی کو مقررہ فیس کے ساتھ درخواست دے گا۔
آرڈیننس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی مالی،انتظامی قابلیت اور مجرمانہ رکارڈ نہ ہونے کی جانچ پڑتال اتھارٹی کرے گی، اتھارٹی ضابطہ کی خلاف ورزی،مالی استحکام میں ناکامی پر لائسنس منسوخ کرسکے گی، اتھارٹی کو معائنہ کرنے،رکارڈ طلب کرنے اور فریقین کو طلب کرنے کا اختیار ہوگا۔ اس کے علاوہ اتھارٹی خلاف ورزی پر سروس بند کرنے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کرسکے گی، اتھارٹی عدالت یا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد لے سکے گی، لائسنس یافتہ ادارے صارفین کو خدمات بارے مکمل اور شفاف معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، صارفین کے مالی اثاثوں کی حفاظت، شکایات کا ازالہ، اور فراڈ سے بچاؤ کے لیے مناسب اقدامات ہوں گے۔
پاکستان کے ٹیکس نظام سے متعلق ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ جاری
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ورچوئل اثاثہ جات کرسکے گی کے لیے
پڑھیں:
پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ ایم موایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کی منظوری
سٹی42: پنجاب میں قبضہ مافیا کے خلاف بڑا قدم اُٹھا لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ آف موویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 کی منظوری دی گئی، جس کے تحت ہر زمین کا مالک ہی اپنے حق کا محافظ ہوگا اور کسی کی زمین پر غیر قانونی قبضہ ممکن نہیں رہے گا۔
نئے آرڈیننس کے تحت ہر ضلع میں ڈِسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی قائم کی جائے گی جو عدالت جانے سے پہلے قبضہ کے کیسز کا فوری حل نکالے گی۔ ہر کیس کا فیصلہ صرف 90 دن میں کیا جائے گا اور کمیٹی کے فیصلے کے خلاف اپیل ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم خصوصی ٹربیونل میں کی جا سکے گی، جو 90 دن کے اندر اپیل کا فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
ضلعی کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او اور دیگر حکام شامل ہوں گے اور 30 دن کے اندر کمیٹیاں فعال کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کیس کے فیصلے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر قبضہ مافیا سے زمین واگزار کرائی جائے گی۔ قبضہ چھڑانے کے لیے پیرا فورس کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
شفافیت کے لیے ڈیجیٹل ریکارڈ اور سوشل میڈیا پر لائیو سٹریمنگ کے امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اب کوئی کسی کی زمین نہیں چھین سکے گا اور ریاست ہر کمزور کے ساتھ کھڑی ہے۔ "جس کی ملکیت، اسی کا حق ہے، قبضہ مافیا کا باب بند کر دیا گیا"۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا