کراچی میں ادویات کی قلت، حکام کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
کراچی:
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سندھ نے کراچی میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا اور ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے مانیٹرنگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سندھ نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں تمام ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سندھ آپریشن کے سربراہ ڈاکٹر عبید علی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ مارکیٹ میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کسی کو بھی انسانی صحت اور جان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کراچی میں جان بجانے والی ادویات کی قلت پیدا کی جا رہی ہے، جس پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے انسپکٹرز نے مانیٹرنگ شروع کردی ہے۔
ڈاکٹر عبید علی نے کہا کہ شہر میں تمام رجسٹرڈ ادویات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی میں ادویات کی قلت کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے 8 جولائی کو نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں اس بات کی نشان دہی کی گئی ہے کہ کراچی میں ضروری اور جان بچانے والی ادویات کی مسلسل عدم دستیابی دیکھنے میں آرہی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید خطرہ اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے تمام متعلقہ رجسٹریشن ہولڈرز کو رجسٹرڈ ادویات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دوسری صورت میں ادویات کی مصنوعی قلت اور عدم دستیابی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈریپ نے نوٹیفیکشن میں منیوفیکچر حضرات اور امپوٹرز سے درخواست کی ہے کہ اپنی سپلائی چین کا جائزہ لیں اور تمام رجسٹرڈ ادویات کی بروقت اور مسلسل دستیابی یقینی بنائیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ادویات کی مصنوعی قلت میں ادویات کی کراچی میں قلت پیدا جائے گی
پڑھیں:
کراچی: 4 سال قبل چوری موٹرسائیکل کا ای چالان مالک کو بھیج دیا گیا
فائل فوٹوکراچی میں 4 سال قبل چوری ہونیوالی موٹر سائیکل کا ای چالان مالک کو بھیج دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
شہری کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چوری ہونے کی ٹیپو سلطان تھانے میں انٹری بھی کروائی تھی۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے لیے ای چالان کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پولیس موبائلز اور دیگر سرکاری گاڑیوں کے بھی بڑے پیمانے پر ای چالان کیے جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق مختلف نوعیت کی 184 ہیوی وہیکلز کے بھی ای چالان کیے گئے ہیں۔ بھاری جرمانے پانے والی گاڑیوں میں 2 بسیں، 3 کرین اور 5 آئل ٹینکرز شامل ہیں۔
تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 39 ٹرکوں، 25 ڈمپرز اور 107 واٹر ٹینکرز کے بھی ای چالان کیے گئے ہیں۔
تیز رفتاری پر کُل 156، سگنل توڑنے پر ایک، سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر 27 ہیوی وہیکلز کے چالان کیے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹریکرز کے ذریعے پکڑی گئی تیز رفتار گاڑیوں پر 20 ہزار جرمانہ کیا گیا ہے۔