data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-23
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے ای چالان کے نام پر کراچی کے شہریوں پر ظلم اور بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی اور مطالبہ کیا کہ شہریوں پر ظلم بند اور ای چالان کا نوٹیفکیشن فی الفور واپس لیا جائے ، اپنی قرار داد میں انہوں نے کہا کہ ای چالان محض تنبیہ کی حد تک استعمال کیے جائیں ، سڑکوں پر نصب کیمروں کو جرائم کی کمی کے لیے استعمال کیا جائے ، کراچی کی بیشتر چھوٹی بڑی شاہراہیں بدترین حالت میں ہیں ، سڑکوں پر کسی قسم کے نشانات موجود نہیں ہیں ، نہ ہی اسپیڈ اور دیگر حوالوں سے کوئی ہدایاتی بورڈز موجود ہیں اس کے باوجود حد سے زیادہ بھاری جرمانے لگائے جا رہے ہیں جبکہ پنجاب میں جہاں سڑکیں بہت بہتر ہیں ، سڑکوں پر نشانات موجود ہیں ، جرمانوں کی رقومات سندھ کے مقابلے میں بہت کم ہیں ، بعض جرمانہ تو سندھ میں 5ہزار تو پنجاب میں 200 ہے ،یہ فرق سندھ کے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ظاہر کرتا ہے ، جس کا نشانہ صرف کراچی کے شہری بن رہے ہیں ۔ کراچی میں بدترین بے روزگاری ،انتہائی غریب اور کم آمدنی والے طبقات بالخصوص موٹر سائیکل سواروں کے لیے یہ بدترین اور ظالمانہ سلوک کے مترادف ہے ، لہٰذا فوری طور پر ان جرمانوں کو ختم کیا جائے ، ٹریفک پولیس کو شہریوں کو تنگ کرنے کے بجائے ٹریفک کو منظم کرنے اور سواروں کو تربیت پر لگایا جائے ، سڑکیں درست کی جائیں تاکہ لوگ غلط راستہ اختیار کرنے پر مجبور نہ ہوں ۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی کے بھاری بھر کم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

درخواست گزار نے کہا کہ ایک ہی ملک میں دو قانون کیسے قابل قبول ہو سکتے ہیں؟ لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 روپے، جبکہ کراچی والوں کیلئے 5000 روپے؟ ایسا کیوں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سخت ٹریفک قوانین کے نفاذ اور بھاری بھرکم ای چالان کے خلاف مرکزی مسلم لیگ نے سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں بھاری بھر کم ای چالان سسٹم کیخلاف درخواست دائر کی، جس میں چیف سیکرٹری سندھ، سندھ حکومت، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، شہر بھر میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور روڈ نام کی کوئی چیز باقی نہیں ہے، ایسی صورت میں شہریوں پر بھاری چالان کسی عذاب سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا، شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور ہم کراچی کے ساتھ ہونے والی مسلسل ناانصافی کے خلاف قانون کا دروازہ کھٹکھٹانے آئے ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ ایک ہی ملک میں دو قانون کیسے قابل قبول ہو سکتے ہیں؟ لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 روپے، جبکہ کراچی والوں کیلئے 5000 روپے؟ ایسا کیوں ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ کراچی پاکستان کا معاشی دل ہے، یہاں کے شہری قانون کے پابند اور باشعور ہیں، لیکن ان کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ای چالان سسٹم کو عوام سے پیسہ بٹورنے کا ذریعہ بنا دیا ہے، جبکہ شہر کی سڑکوں، ٹریفک انتظامات اور شہری سہولیات کی حالت ناقابل بیان ہے، اگر حکومت نے کراچی کے شہریوں کے ساتھ یہ ناانصافی ختم نہ کی تو مرکزی مسلم لیگ قانونی جدوجہد کو مزید وسعت دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ای چالان کے نام پر شہریوں پر بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرارہے ہیں
  • کراچی، بھاری بھرکم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التو جمع، سہولیات کے بغیر جرمانے ظلم قرار
  • کراچی کے بھاری بھر کم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • کراچی: ای چالان کے نام پر بھاری جرمانوں کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع
  • ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، محمد فاروق
  • ٹریفک ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التواجمع
  • کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع
  • سڑکیں کچے سے بدتر ٗجرمانے عالمی معیار کے ٗای چالان سسٹم کا از سر نو جائزہ لیا جائے ٗ منعم ظفر