data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گرمیوں کی شدت میں کمی، معدے کی بہتری اور صحت مند طرزِ زندگی کے لیے قدرت کی طرف سے ایک شاندار نعمت “تُخم ملنگا” ہے جو اپنے بے شمار طبی و غذائی فوائد کی وجہ سے ایک بار پھر عوام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق طبِ مشرق اور جدید سائنسی تحقیق دونوں تُخم ملنگا (Basil Seeds) کے فوائد کو تسلیم کرتی ہیں، یہ بیج سونف کے مشابہ دکھتے ہیں لیکن پانی میں بھگونے پر جیلی جیسی شکل اختیار کر لیتے ہیں، جس کے باعث انہیں مختلف مشروبات، شربتوں، اور ڈیزرٹس میں استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق تُخم ملنگا جسم کو ٹھنڈک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ رمضان اور گرمیوں میں اسے روح افزا، تخم بالنگا شربت اور دیگر مشروبات میں شامل کیا جاتا ہے۔ یہ بیج پانی جذب کر کے پیٹ کو بھرا ہوا محسوس کرواتے ہیں، جس سے زیادہ کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق تُخم ملنگا درج ذیل فوائد کا حامل ہے،  یہ بیج معدے کی تیزابیت کو کم کرتے ہیں، قبض سے نجات دیتے ہیں اور آنتوں کی صفائی میں مددگار ہوتے ہیں، تُخم ملنگا فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو دیر تک بھوک نہ لگنے میں مدد دیتا ہے، اور وزن گھٹانے کے خواہشمند افراد کے لیے مفید ہے، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ قدرتی بیج مفید ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

طبی ماہرین نے مزید کہا کہ  تُخم ملنگا میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو صاف اور ترو تازہ رکھتے ہیں، جبکہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتے ہیں، اس میں پائے جانے والے قدرتی مرکبات ذہن کو سکون فراہم کرتے ہیں اور نیند میں بہتری لاتے ہیں۔

تُخم ملنگا کو استعمال کرنے سے پہلے تقریباً 10 سے 15 منٹ تک پانی میں بھگو دیا جاتا ہے تاکہ یہ پھول جائے۔ بعد ازاں اسے مختلف مشروبات، لسی، دودھ یا سادہ پانی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ تُخم ملنگا قدرتی طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے،حاملہ خواتین استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ کریں، گردوں کے مریض اسے مقدار میں محدود رکھیں،ضرورت سے زیادہ استعمال سے معدے میں گیس یا پیٹ پھولنے کی شکایت ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ت خم ملنگا جاتا ہے

پڑھیں:

مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف

ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
  • مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
  • ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
  • قدرتی وسائل اور توانائی سمٹ 2025 میں پاکستان کی صلاحیت اجاگر کیا جائے گا
  • منافع سمیٹنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بہتری، انڈیکس میں 950 پوائنٹس اضافہ