حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کا آج آخری روز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزارتِ مذہبی امور نے واضح کیا ہے کہ حج 2026 کے لیے لازمی رجسٹریشن کا آج آخری روز ہے، اب تک ملک بھر سے دو لاکھ سے زائد شہری آئندہ سال حج کی سعادت کے لیے اپنا اندراج کرا چکے ہیں۔
ترجمان وزارت کے مطابق عازمین کو گھر بیٹھے بغیر کسی فیس کے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے، حکام نے یاد دہانی کرائی کہ صرف وہی افراد حج پر جانے کے اہل قرار پائیں گے جنہوں نے مقررہ وقت میں اپنی رجسٹریشن مکمل کی ہوگی۔
وزارت نے مزید بتایا کہ آئندہ حج کے اخراجات اور شرائط و ضوابط حج پالیسی کے تحت علیحدہ طور پر جاری کیے جائیں گے۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق سعودی عرب کو حج کوٹہ کی حتمی فہرست اسی رجسٹریشن کی بنیاد پر فراہم کی جائے گی۔
عازمین سے اپیل کی گئی ہے کہ مقررہ وقت گزرنے سے قبل اپنی رجسٹریشن مکمل کر کے کسی بھی ممکنہ پریشانی سے بچیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں، مزید اداروں کی نجکاری پر بھی پیش رفت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں نجکاری کا عمل تیز ہونے لگا ہے اور حکومت کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری اب حتمی مرحلے کے قریب پہنچ چکی ہے۔
آنے والے دنوں میں دوسرے اداروں کی نجکاری سے متعلق بھی مزید اقدامات کی توقع کی جارہی ہے۔ نجکاری کے دیگر معاملات پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔
اسلام آباد میں مشیر برائے نجکاری محمد علی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری اب آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے دیگر منصوبوں میں بھی پیش رفت ہورہی ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری سے متعلق مختلف ایشوز پر حکومتی سطح پر کام جاری ہے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ حکومت اب بجلی خریدنے کے ماڈل سے باہر آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران گردشی قرضہ 700 ارب روپے کم کیا گیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں بھی 193 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ کے آغاز میں حتمی مراحل تک پہنچ سکتی ہے۔ اس عمل میں عارف حبیب لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، ایئر بلیو اور لکی گروپ سمیت چار کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کرچکی ہیں اور حکومت سے شرائط میں کچھ نرمی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نجکاری کے باوجود قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی طیاروں سے قومی پرچم ہٹایا جائے گا۔