اپنے ایک ٹویٹ میں انٹونیو کاسٹا کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی واحد غیر جانبدار ادارہ ہے جو ایران کے جوہری پروگرام کی پُرامن نوعیت کی تصدیق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ کے ذریعے یورپی کونسل کے صدر "انٹونیو کاسٹا" نے IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کے ساتھ اپنی ملاقات کی خبر دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں بہت مفید تبادلہ خیال ہوا۔ ایران کے معاملے میں یورپی یونین، IAEA کے کردار کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات کو مزید دُہراتے ہوئے کہا کہ ایران کو ہرگز ایٹم بم بنانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی واحد غیر جانبدار ادارہ ہے جو ایران کے جوہری پروگرام کی پُرامن نوعیت کی تصدیق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران بھی اس بات پر زور دیا تھا کہ ایران، NPT معاہدے کی مکمل پاسداری کرے اور اُسے چاہئے کہ وہ بین الاقوامی جوہری انسپکٹرز کو اپنی تنصیبات کے معائنے کی دوبارہ اجازت دے۔

یاد رہے کہ گزشتہ جمعے کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے اعلان کیا کہ اس نے اپنے آخری معائنہ کاروں کو ایران سے واپس بلا لیا کیونکہ ان معائنہ کاروں کی ایرانی جوہری تنصیبات میں واپسی کے معاملے پر گہرا جمود پیدا ہو چکا ہے۔ دوسری جانب اسلامی مشاورتی کونسل کے نام سے معروف، ایرانی پارلیمنٹ نے اپنی جوہری تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد ایک قانون منظور کیا جس کی رو سے تہران اس وقت تک IAEA کے ساتھ تعاون معطل رکھے گا جب تک جوہری تنصیبات کی حفاظت کو یقینی نہ بنا لیا جائے۔ ایران کا کہنا ہے کہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کی گمراہ کُن تنقیدی رپورٹ کی وجہ سے یورپی ممالک نے امریکہ کی حمایت سے ایران کے خلاف پیش کردہ قرارداد کو گورننگ کونسل میں منظور کیا، جو دراصل ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر بمباری کو جواز فراہم کرنے کے لیے پہلے سے تیار کی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات ایران کے

پڑھیں:

یورپی یونین سے مذاکرات کے بعد اسرائیل دکھاوے کیلیے غزہ میں انسانی بحران کم کرنے پر رضامند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز: یورپی یونین کے ساتھ ’’تعمیری بات چیت‘‘ کے بعد اسرائیل نے محصور غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے فوری نوعیت کے متعدد اقدامات پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس کاکہنا ہے کہ اسرائیلی کابینہ کی حالیہ قراردادوں اور یورپی یونین کے ساتھ تعمیری مذاکرات کے نتیجے میں اسرائیل نے ایسے نمایاں اقدامات پر آمادگی ظاہر کی ہے جن سے غزہ میں انسانی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی، یہ اقدامات آئندہ چند دنوں میں نافذ العمل ہوں گے۔

کایا کالاس کاکہنا تھا کہ  اسرائیل اور یورپی یونین اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ بڑے پیمانے پر امداد براہِ راست غزہ کے عوام تک پہنچائی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ امداد حماس کے ہاتھوں میں نہ جانے پائے۔

اعلان کردہ اقدامات میں روزانہ بنیادوں پر خوراک اور غیر خوراکی اشیاء لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ، شمال اور جنوب میں مزید راستوں کا کھولنا اور اردن و مصر کے ذریعے امدادی راستوں کی بحالی شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  مزید اقدامات میں پورے غزہ میں عوامی باورچی خانوں اور بیکریوں کے ذریعے خوراک کی تقسیم، انسانی ہمدردی کے مراکز کے لیے ایندھن کی فراہمی کی بحالی اور اہم تنصیبات جیسے پانی صاف کرنے والے پلانٹس کی بحالی میں سہولت دینا بھی شامل ہے۔

کایا کالاس نے امدادی کارکنوں کے تحفظ پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی سلامتی کو یقینی بنانا اقدامات کا اہم حصہ ہوگا، یورپی یونین متعلقہ انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر ان اقدامات کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ یورپی یونین ایک بار پھر فوری جنگ بندی، تمام باقی یرغمالیوں کی رہائی اور مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں جاری کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

خیال رہے کہ  حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ’’لچک‘‘ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 زندہ یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 57,700 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی پٹی تباہی کا شکار ہے، غذائی قلت اور بیماریوں نے سنگین صورتحال پیدا کر دی ہے۔

گزشتہ نومبر میں عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے تحت گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان 20 ملین یورو کے معاہدے پر دستخط
  • یورپی یونین پاکستان کو دو کروڑ یورو امداد فراہم کرے گا، معاہدے پر دستخط
  • یورپی یونین سے مذاکرات کے بعد اسرائیل دکھاوے کیلیے غزہ میں انسانی بحران کم کرنے پر رضامند
  • ایرانی جوہری تنازعے کا سیاسی حل روس کا ہدف ہے، سرگئی ریابکوف
  • ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ ’دوہرے معیار‘ کے خاتمے سے مشروط، صدر پزشکیان
  • ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون دوہرے معیار کے خاتمے سے مشروط: صدر مسعود پزیشکیان
  • ٹرمپ ٹیرفس اعلان: یورپی یونین کی نگاہیں فوری تجارتی معاہدے پر
  • امریکا کیجانب سے دوبارہ مذاکرات کے پیغامات ملے ہیں، لیکن اب ہم کیسے اعتماد کریں؟ عباس عراقچی
  • ٹرمپ اسرائیل کو ایران پر مزید حملوں کی اجازت دے سکتے ہیں، اسرائیلی حکام پُرامید