کوہستان کرپشن اسکینڈل؛ عدالت کی نیب کو پلی بارگین درخواست سننے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
پشاور:
پشاور ہائیکورٹ نے کوہستان کرپشن اسکینڈل میں ملوث محمد ایوب کی پلی بارگین درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیب کو اس معاملے پر غور کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل بینچ نے یہ سماعت کی۔ عدالت میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی اور اسپیشل پراسیکیوٹر نیب ارباب کلیم اللہ پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل نیب کے ساتھ پلی بارگین کرنا چاہتا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ نیب کو پلی بارگین شروع کرنے کی ہدایت کرے۔ تاہم جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے واضح کیا کہ ’’یہ ہمارا کام نہیں ہے، یہ نیب اور آپ کا آپس کا معاملہ ہے۔ پلی بارگین کے لیے ہم نیب کو کیسے ہدایت دے سکتے ہیں؟ کوئی قانون دکھائیں۔‘‘
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار پر کوہستان کرپشن اسکینڈل میں تین ارب 40 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس نے پہلے ایبٹ آباد ہائیکورٹ اور پھر اسلام آباد ہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں جو خارج ہوئی تھیں۔‘‘
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے کہا کہ ’’میں نیب میں پیش ہو رہا ہوں، مجھے قانون کے مطابق ٹریٹ کیا جائے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’250 ملین روپے ہم نے نیب کورٹ میں جمع کروائے ہیں۔‘‘
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ڈی پی جی نیب سے استفسار کیا کہ ’’کیا نیب پلی بارگین کرنا چاہتی ہے؟‘‘ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا کہ ’’انہوں نے 2 جولائی کو چیئرمین نیب کو خط لکھا ہے۔ اگرچہ چیئرمین نیب کے پاس یہ درخواست پہنچ بھی گئی ہو تو یہ ان کی صوابدید ہے۔‘‘
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’انہوں نے سرنڈر کیا اور نیب کے ساتھ بات کی ہے پلی بارگین کےلیے، تو پھر نیب کیوں جذباتی ہوجاتی ہے؟‘‘ ڈی پی جی نیب نے بتایا کہ ’’انہوں نے عبوری ضمانت کی درخواست احتساب عدالت میں بھی دائر کی ہے۔ یہاں کوئی آرڈر آئے گا تو اس کا اس کیس پر اثر پڑے گا۔‘‘
آخر میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’’ہم اس درخواست کو نمٹا دیتے ہیں۔ نیب اس کو دیکھیں اور قانون کے مطابق پلی بارگین درخواست سنیں۔‘‘ اس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درخواست گزار پلی بارگین انہوں نے بتایا کہ نیب کو
پڑھیں:
اہل کاروں کے کرپشن کیسز سامنے آنے کے بعد ڈی جی این سی سی آئی اے کا بڑا فیصلہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)این سی سی آئی اے کے اہل کاروں کے خلاف کرپشن کیسز سامنے آنے کے بعد ادارے میں بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے ڈائریکٹر جنرل این سی سی آئی اے نے اب تک درج ہونے والی تمام ایف آئی آرز اور انکوائریز کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
ڈی جی نے ہدایت جاری کی ہے کہ این سی سی آئی اے کی جانب سے اب تک جتنی جائیدادیں، گاڑیاں اور دیگر پراپرٹیز سیل کی گئی ہیں، ان کی تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے۔
اس سلسلے میں تمام زونز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ درج شدہ کیسز اور ایف آئی آرز کی مکمل تفصیلات 3 نومبر تک جمع کرائیں تاکہ ادارے کی کارروائیوں کا جامع جائزہ لیا جا سکے۔