اپوزیشن کے 26معطل ارکان کی نااہلی ریفرنس پر اسپیکر پنجاب سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
لاہور:
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کے ساتھ اپوزیشن کے معطل 26 ارکان کی نااہلی ریفرنس پر ملاقات جاری ہے۔
اپوزیشن کے معطل ارکان کی قیادت اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کر رہے ہیں۔ اسپیکر کی معاونت کے لیے پارلیمانی امور کے وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمٰن، چیف وہپ رانا محمد ارشد سمیت دیگر اہم رہنما موجود ہیں۔
ملاقات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی 26 جون کو اسمبلی ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان کا موقف سن رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اراکین نے مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے فیصلہ کیا ہے۔
اپوزیشن اراکین نے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی سے باہر رہ کر عوام اور جماعت کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات سے قبل اپوزیشن چیمبر میں معطل ارکان اسمبلی کی مشاورت ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر کی زیر صدارت ہونے والی مشاورت میں معطل ارکان اسمبلی نے تمام آپشنز پر غور کیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے نااہلی کا ریفرنس موصول ہونے کے بعد آج معطل ارکان کو ذاتی شنوائی کا موقع دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسپیکر پنجاب اسمبلی معطل ارکان
پڑھیں:
اسپیکر پنجاب اسمبلی 26 اپوزیشن اراکین کی نااہلی نہیں چاہتے
لاہور:اسپیکر پنجاب اسمبلی اپوزیشن کے 26 ارکان کی نااہلی نہیں چاہتے بلکہ وہ ریفرنس کو صرف دھمکی کیلیے استعمال کرینگے تاکہ اراکین اسمبلی قوانین کی پاسداری کریں۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سپیکر اس غیر متوقع ریفرنس کے اثرات اور مستقبل میں اس غیر متوقع اقدام کے اثرات سے بخوبی آگاہ ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر نے محسوس کیا کہ سیشن کے دوران سرخ لکیریں عبور کی گئی ہیں اور اگر رکاوٹیں نہ لگائی گئیں تو یہ مستقبل میں اور خراب ہو جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ریفرنس فی الحال ایک دکھاوا ہے جو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بنایا گیا ہے کہ اسمبلی کے کام کو درست طریقے سے چلایا جائے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ سیشن کے دوران وزیراعلیٰ کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کی بنیادی وجہ مریم نواز ان کیلئے ریڈ لائن تھی۔انہوں نے کہا کہ توڑپھوڑ اور بدمعاشی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔
اسپیکر چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اپنی غلطی تسلیم کرے اور اپنی اصلاح کرے۔ اگراپوزیشن اس بات کو تسلیم کرلے گی تو کسی کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں دائر ہوگا۔ اگر اپوزیشن لیڈر سپیکر کو اراکین کا مؤقف بتاتے ہیں تو معاملہ سپیکر کے چیمبر میں ہی ختم ہوجائیگا۔