Jasarat News:
2025-11-04@05:13:35 GMT

ٹھٹھہ ،متنازع سی آئی اے انچارج عہدے سے معطل

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹھٹھہ(نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ میں متنازع حیثیت اختیار کرنے والے سی آئی اے انچارج ممتاز بروہی کو فوری طور پر ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا ہے۔ پولیس ہیڈ کوارٹر کراچی کے “بی کمپنی” میں رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ان سے فوراً چارج واپس لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، کچھ مہینے قبل میرپور ساکرو کے ٹاؤن چیئرمین اقبال خاصخیلی اور صحافی یوسف شاہین پر مبینہ تشدد کے واقعے میں ممتاز بروہی کو ایف آئی اے کرائم سیل حیدرآباد کی جانب سے ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوا، لیکن اس واقعے کے بعد وہ ضلع ٹھٹھہ میں ایک متنازع پولیس افسر کی حیثیت اختیار کر گیا۔ اس کے علاوہ، کراچی کے ایک وکیل نے بھی سی آئی اے انچارج ممتاز بروہی کے خلاف سٹی کورٹ کراچی میں مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا کہ بروہی نے مبینہ طور پر انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی۔ اس کیس میں عدالت کی جانب سے ان کیخلاف ضمانت کے قابل گرفتاری وارنٹ بھی جاری کیے گئے تھے۔ان تمام معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے، آئی جی سندھ کے حکم پر ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ، سی پی او آفس کراچی نے ایک باقاعدہ آرڈر جاری کیا۔ اس آرڈر کے تحت ممتاز بروہی کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا اور انہیں کراچی رینج کے ساؤتھ زون میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ آرڈر کے اجرا کے بعد ممتاز بروہی سے فوری طور پر چارج واپس لے لیا گیا، جس کے بعد وہ کراچی رپورٹ کرنے کے لیے روانہ ہو گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ممتاز بروہی ا ئی اے کے بعد

پڑھیں:

کراچی: پولیس اہلکار کے قتل پر سزائے موت پانے وا لا ملزم بری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-08-19

 

اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ پاکستان کے سینئر جج جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ہیںکہ آج کل کثرت سے خبریں چھپتی ہیں کہ ملزم سی ٹی ڈی کے ساتھ مقابلہ میںہلاک ہوگئے جبکہ جسٹس شہزاد احمد خان نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملزم کے اعتراف کے باوجود استغاثہ نے کیس ثابت کرنا ہے، سزائے موت کامعاملہ ہے، جان لینی ہے، ایک پولیس مقابلہ ہم بھی بنادیں۔ اگر پولیس والے تفتیش کرنے گئے تھے تو کیس کی فائل ساتھ ہونی چاہیے تھی جووڈیو میں نظر نہیں آرہی، یہ عجیب و غریب کہانی ہے۔ ہمارایہ تجربہ ہے کہ پولیس والے اسی کومارتے ہیں جس نے پولیس والوں کومارا ہو۔ جبکہ بینچ نے28اگست 2021کو کراچی میں پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے شہید کرنے کے کیس میں سزائے موت پانے والے ملزم کو بری کرتے ہوئے فوری طور پررہا کرنے کاحکم دے دیا۔ جسٹس اطہر من اللہ کاکہنا تھا کہ کیس کاتفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ جسٹس اطہر من اللہ کاکہنا تھا کہ اگر ملزم کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تواسے فوری طور پررہا کیا جائے۔

خبر ایجنسی

متعلقہ مضامین

  • طیارہ انجینئرز کا احتجاج، پی آئی اے کا فضائی آپریشن معطل
  • کراچی: پولیس اہلکار کے قتل پر سزائے موت پانے وا لا ملزم بری
  • انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات
  • 27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • ٹھٹھہ: بریگیڈیئر (ر)خادم جتوئی ، سابق سیکرٹری صحت ڈاکٹر نسیم غنی ودیگر فری میڈیکل کیمپ کا دورہ کررہے ہیں
  • نادرونایاب تاریخ اردو نثر’’سیر المصنفین‘‘ اربابِ ذوق ِحصول کیلئے منظرعام پر
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل