انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
کراچی: حکومت سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے کراچی میں انٹرمیڈیٹ کی سطح پر " ای مارکننگ " متعارف کروانے والی ناظم امتحانات کو عہدے سے ہٹادیا ہے اور ان کی جگہ لاڑکانہ تعلیمی بورڈ سے کراچی تبادلہ کرکے احمد خان چھٹو کو انٹر بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات مقرر کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک جزوقتی افسر کو ہٹاکر دوسرے جز وقتی افسر کی تعیناتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب کراچی کی تاریخ میں پہلی بار انٹرمیڈیٹ کی سطح پر ای مارکنگ کی بنیاد پر نتائج کی تیاری عروج پر ہے اور ایک کامیاب تجربے کے ساتب انٹر سال اول کمپیوٹر سائنس کا نتیجہ ریاضی کے مضمون کی ای اسسمنٹ اور ای مارکنگ کے ساتھ کچھ روز میں جاری ہونا ہے۔
ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات زرینہ رشید کو ہٹاکر لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز کو ناظم امتحانات کا چارج دینے کا فیصلہ وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی منظوری سے کیا گیا ہے اور سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ کی جانب سے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ عہدے سے ہٹائی گئی ناظم امتحانات پر دبائو تھا کہ وہ کمپیوٹر سائنس میں ریاضی کے مضمون کی ای مارکنگ نا کرائیں بلکہ میٹرک بورڈ کراچی کی طرز پر کاپیوں پر لیے گئے امتحانات کی روایتی دستی جانچ(مینول اسسمنٹ) کرالیں تاہم ناظم امتحانات نے اس دباؤ کے برعکس امتحانی کاپیوں کی ای مارکنگ کرانا شروع کردی جس کے کچھ ہی روز بعد انھیں ہٹادیا گیا۔
واضح رہے کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس کے مطابق لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز اور گریڈ 19 کے افسر احمد خان چھٹو اب انٹر بورڈ کراچی میں ایک سال یا نئے ناظم امتحانات کے تقرر تک کنٹرولر آف ایکزامینیشن ہونگے۔
واضح رہے کہ اسماعیل راہو کے پاس اس سے قبل گزشتہ دور حکومت میں بھی مذکورہ وزارت کا قلمدان رہ چکا ہے اور گزشتہ دور میں بھی اسی طرز پر ایک سے دوسرے تعلیمی بورڈ میں تبادلے کیے گئے تھے، جب کچھ روز قبل تک اس وزارت کا قلمدان وزیر اعلی سندھ کے پاس تھا تو تعلیمی بورڈز میں طویل ایڈہاک ازم ختم کرکے میرٹ پر چیئرمین بورڈز کی تقرریاں کی گئیں۔
واضح رہے کہ اس بار انٹر بورڈ کراچی کے نتائج پر گزشتہ دو برس کے برعکس طلبہ یا والدین کی جانب سے کسی قسم کے تحفظات سامنے نہیں آئے جبکہ اس سے قبل انٹر کے نتائج میں بڑی تعداد طلبہ کے فیل ہونے پر شہر میں احتجاج ہوا وزیر اعلی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی اور اس کمیٹی کی تجاویز پر طلبہ کو گریس مارکس دیے گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ناظم امتحانات تعلیمی بورڈ بورڈ کراچی ہے اور
پڑھیں:
خفیہ ایٹمی تجربہ کرنیکا الزام، صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔ چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔ چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیئے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیئے، جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔
 
 یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں، لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے، امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔ امریکا نے 1992ء سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے، جبکہ روس نے 1990ء اور چین نے 1996ء کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔
 
 ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف "نظامی یا غیر جوہری تجربات" (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا، تاہم روس نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل "بوریوسٹِنِک" اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔ جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔