2025-06-30@14:31:41 GMT
تلاش کی گنتی: 7
«اسٹیل ملز کی بحالی»:
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لیبر اپیلٹ ٹریبیونل کا فیصلہ معطل کردیا، جس کے نتیجے میں پاکستان اسٹیل کے 5 ہزارسے زائد ملازمین کی بحالی پھر رک گئی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان اسٹیل کے 5 ہزارسے زائد ملازمین کی بحالی کے لیبر اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی اور درخواست گزار کے وکیل مجتبی باجوہ ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ 10 سال سے پاکستان اسٹیل بند ہے ایک گرام بھی اسٹیل نہیں بنی۔ وکیل نے کہا کہ جب ادارہ بند ہے تو ملازمین کو تنخواہ کہاں سے دیں، لیبر اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے بعد بھی 125 ملازمین نے واجبات وصول کیے ہیں، 29 اپریل کو لیبر اپیلٹ ٹریبیونل نے...
فائل فوٹو۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور ٹریڈ یونین کے ساتھ مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت اسٹیل ملز سے منسلک اسپتالوں، اسکولوں اور کالجوں کے امور جاری رکھنے کےلیے ان کا انتظام سنبھالے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اور اس کے ملازمین کی فلاح و بہبود کےلیے سندھ حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کے مسائل حل ہوں۔مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ اسٹیل ملز کی بحالی کےلیے 700 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے اور اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور متعلقہ وزارت ایک نئے اسٹیل پلانٹ کےلیے تجارتی فزیبلٹی...
اسلام آباد(آن لائن)قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے وزارت سے اسٹیل مل کے مالی معاملات کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین حفیظ الرحمن کی صدارت میں ہوا،سیکرٹری وزارت نے بتایا کہ اسٹیل مل کے حوالے سے روسی ماہرین کی ٹیم پاکستان آئی تھی،روس کے ساتھ آن لائن اجلاس ہوئے ہیں روس کی ٹیکنیکل ٹیم اسٹیل مل کا جائزہ لے رہی ہے،سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بریفنگ میں بتایا کہ 30 جون تک حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا، اسٹیل مل کی 345 ارب روپے کی لائبلیٹیز ہیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ روس کے ساتھ معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں،اسٹیل مل کو اسکریپ کرنے کی...
کراچی: پاکستان اسٹیل مل کی بحالی وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے درمیان بات چیت کا مرکزی موضوع بنی ہوئی ہے، یہ 2015 سے غیرفعال ہے، پاکستان اسٹیل مل کی بندش کا صنعتی شعبے پر منفی اثر پڑا ہے اور درآمدات پر انحصار بڑھتا جارہا ہے، جس کی لاگت اربوں ڈالر سالانہ ہے، جو ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر اور تجارتی خسارے پر منفی اثر ڈال رہا ہے. وفاقی حکومت اسٹیل مل کی نجکاری کو ترجیح دیتی ہے، جبکہ سندھ حکومت اس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانا چاہتی ہے. سندھ حکومت نجی سرمایہ کاری کے حصول کے ساتھ ساتھ مقامی کمیونیٹیز اور مزدوروں کی فلاح کو بھی ممکن بنانا چاہتی ہے اور اس پر زور...