پاکستان اور روس کے درمیان شراکت داری کی نئی تاریخ رقم، اسٹیل ملز کی بحالی کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)پاکستان اور روس کے درمیان اسٹیل ملز کی بحالی کا معاہدہ طے پا گیا۔اسٹیل ملز کی بحالی کے بعد تعلیم یافتہ طبقے کیلئے ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے .
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کی قیادت میں وفد نے روس سے معاہدہ کیا، ماسکو میں دونوں ملکوں کے حکام نے اسٹیل ملز بحالی کے پروٹوکول پر دستخط کردیئے۔
اعلامیے کے مطابق سیکریٹری صنعت و پیداوار اور روس کے متعلقہ افسر نے دستخط کیے، معاہدہ کے تحت پاکستان اسٹیل ملز کو جدید بنایا جائے گا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کا کہنا ہے کہ اسٹیل ملز بحالی میں روس کی شراکت داری سے نئی تاریخ رقم ہوگی، پاکستان اسٹیل ملز روس کے تعاون سے ہی بحال ہوگی۔
ہارون اختر نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی وزیراعظم کے وژن کی عکاسی کرتی ہے، روس کے ساتھ معاہدہ پاکستان کے صنعتی مستقبل کے لیے سنگ میل ہے، اسٹیل ملز کی بحالی سے روزگار اور صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
ہمک:فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی ، ہر طرف دھواں ہی دھواں ،ریسکیوآپریشن جاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسٹیل ملز کی بحالی روس کے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
اسلام آباد(صغیر چوہدری )پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ،پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
(SMDA پر دستخط کر دیے ، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اس معائدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ہے
پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا، تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں، یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا
اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں
جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے
جائنٹ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ ڈیل کریں گے اور اپنے دفاع کے لئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لئے موجود ہو گی
Post Views: 5