ججز یرغمال ہیں تو عوام کو بتائیں تاکہ انہیں آزاد کرایا جائے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ اگر ججز یرغمال ہیں تو عوام کو بتائیں تاکہ انہیں آزاد کرایا جائے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں جسٹس لائرز فورم کے 94 وکلاء کی انصاف لائرز فورم میں شمولیت کی تقریب سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات کرانے کے عدالتی احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا، سڑک پر بیٹھنا میری کمزوری نہیں بلکہ عدالتوں کی بے بسی ہے جو اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے سے قاصر ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ہم ایک ریاست دو دستور کا کلچر ختم کرنے آئے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتوں کو مفلوج کردیا گیا ہے۔ ہماری جدوجہد حقیقی آزادی، آئین و قانون کی بالادستی اور میڈیا کی آزادی کیلئے ہے جس میں وکلاء برادری کا مرکزی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی بار ایسوسی ایشنز کیلئے 42 کروڑ روپے کی گرانٹس منظور ہوچکی ہیں جو چند دنوں میں فراہم کی جائیں گی، ہم نے آئین و قانون کو مکڑی کا جالا نہیں بننے دینا جس میں کمزور پھنس جائے اور طاقتور نکل جائے، آئین اور قانون سب کے لیے برابر ہے، ہم نے طاقتور اور ناانصافی کرنے والوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لانا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مسلسل آئسولیشن میں رکھا جا رہا ہے، سہیل آفریدی
پشاور(نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل افریدی نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل آئسولیشن میں رکھا جا رہا ہے۔
صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قید میں سردیوں کا سامان بھی فراہم نہیں کیا جا رہا، عمران خان کی بہنوں پر واٹر کینن چلانا اور بے عزتی کرنا شرمناک اقدام ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اس ناروا اور غیر انسانی سلوک کی بھرپور مذمت کرتی ہے، این ایف سی اجلاس میں صوبائی حقوق کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو خوش ائند ہے، سب کمیٹی کی سربراہی صوبائی مشیر خزانہ کریں گے، واجبات کے حوالے سے سفارشات وفاق کو پیش کی جائیں گی۔
سہیل افریدی نے کہا کہ صوبے کے حقوق کے لیے تمام سیاسی و قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے، وزیر اعلیٰ نے این ایچ پی اور این ایف سی بقایاجات پر محکمہ خزانہ کو ہر ہفتے وفاق کو خط ارسال کرنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، سات سال میں صرف 168 ارب دیے گئے، 532 ارب اب بھی بقایا ہیں، تمام محکمے اپنے بقایاجات کے حوالے سے وفاق کو ہفتہ وار خط ارسال کریں تاکہ ساری چیزیں ریکارڈ پر ہوں۔