امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ، خطے میں نئی صف بندی کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
امریکا اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ امریکی وزیرِ دفاع پِیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور معلومات کے اشتراک کو مزید مضبوط بنائے گا۔
ہیگسیتھ کے مطابق، یہ فریم ورک علاقائی استحکام اور مشترکہ سلامتی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کہا: “ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔”
بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ یہ ملاقات آسیان دفاعی وزرائے اجلاس پلس کے موقع پر کوالالمپور میں ہوئی۔ معاہدے پر دستخط کے بعد امریکی وزیرِ دفاع نے بھارت کے ساتھ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “یہ تعلقات دنیا کے سب سے اہم شراکت داریوں میں سے ایک ہیں۔”
ہیگسیتھ نے اس معاہدے کو “مہتواکانکشی اور تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں افواج کے درمیان مزید گہرے اور بامعنی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے حال ہی میں بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور خطے کی سلامتی پر گفتگو کی۔
I just met with @rajnathsingh to sign a 10-year U.                
      
				
This advances our defense partnership, a cornerstone for regional stability and deterrence.
We're enhancing our coordination, info sharing, and tech cooperation. Our defense ties have never been… pic.twitter.com/hPmkZdMDv2 — Secretary of War Pete Hegseth (@SecWar) October 31, 2025
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی تھی، جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد تجارتی محصولات عائد کیے تھے اور نئی دہلی پر روس سے تیل خریدنے کے الزامات لگائے تھے۔
امریکا نے گزشتہ ماہ H-1B ویزا پر ایک وقتی 100,000 ڈالر فیس بھی عائد کی تھی، جس سے بڑی تعداد میں بھارتی متاثر ہوئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق
آج جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ روز ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فریم ورک دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں کا تسلسل ہے اور پائیدار شراکت داری کے قیام کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کا مقصد معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کی قیادتوں اور عوام کی مشترکہ امنگوں کو پورا کرنا ہے۔
 فریم ورک دونوں ممالک کے باہمی اقتصادی مفادات پر مبنی ہے اور تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کی تجدید کرتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو تقویت ملے۔اس تعاون کے تحت معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور ترقی کے شعبوں میں کئی اسٹریٹجک اور اہم منصوبوں پر غور کیا جائے گا۔ یہ منصوبے دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے، نجی شعبے کے کردار کو بڑھانے اور دوطرفہ تجارت میں اضافے کا باعث بنیں گے۔ترجیحی شعبوں میں توانائی، صنعت، معدنیات، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔ دونوں ممالک اس وقت متعدد مشترکہ اقتصادی منصوبوں پر غور کر رہے ہیں، جن میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بجلی کے باہمی ربط کے منصوبے اور توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق یادداشتوں پر دستخط شامل ہیں۔
 دونوں رہنماؤں نے توقع ظاہر کی ہے کہ جلد ہی سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کا اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔
اشتہار
 حیدرآباد: پنیاری نہر سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد
حیدرآباد: پنیاری نہر سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد