یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شمالی کوریا نے روس کے ساتھ یوکرین کے خلاف محاذ پر لڑنے والے اپنے فوجیوں کی تعداد میں 3 گنا اضافے کا فیصلہ کردیا ہے۔

سی این این کی خبر کے مطابق رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے 11 ہزار فوجی اس وقت روس کے ہمراہ یوکرین کے خلاف لڑ رہے ہیں تاہم اب ان کی تعداد 30 ہزار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ

خبر کے مطابق اس سے قبل نومبر میں بھیجے گئے 11 ہزار شمالی کورین فوجیوں نے روس کے علاقے کریسک میں یوکرین کے حملے کو روکنے میں مدد کی۔ مغربی حکام کے مطابق ان فوجیوں میں سے تقریباً 4 ہزار کو ہلاک یا زخمی کیا گیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق روس اپنے ہوائی جہازوں کو بڑی تعداد میں فوجیوں کو لے جانے کے لیے تیار کررہا ہے۔ روس کی دونائی بندرگاہ پر بحری جہاز کی آمد اور شمالی کوریہ کے سونان ہوائی اڈے پر کارگو فضائی جہازوں کی موجودگی کو اس خفیہ رپورٹ میں شمالی کوریا کے دستوں کی نقل و حرکت کے لیے ممکنہ تیاری کے طور پر دیکھا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روس شمالی کوریا فوج فوجی امداد یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شمالی کوریا فوج فوجی امداد یوکرین شمالی کوریا کے مطابق کے لیے روس کے

پڑھیں:

ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پاپولیشن کونسل نے ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری کی ہے، جن میں سے 17 بلوچستان اور 2 خیبرپختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان اور سندھ بے روزگاری اور بلا معاوضہ مزدوری کے لحاظ سے سب سے آگے ہیں۔

نجی ٹی وی سماء کے مطابق فہرست میں شامل کمزور اضلاع میں واشک، خضدار، کوہلو، ژوب اور خیبرپختونخوا کا کوہستان بھی شامل ہے۔ رپورٹ کہتی ہے کہ صحت کی سہولیات تک رسائی کے معاملے میں بلوچستان اور کے پی سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں۔ کراچی میں تعلیمی اداروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جبکہ بلوچستان اس حوالے سے بھی سب سے پیچھے ہے۔

کراچی کے عوامی پارکس کے تجارتی مقاصد کے استعمال کا کیس ،وفاقی آئینی عدالت نےحکم امتناع جاری کر دیا

رپورٹ کے مطابق دیگر پسماندہ اضلاع میں ماشکیل، ڈیرہ بگٹی، قلعہ سیف اللہ، قلات، تھرپارکر، شیرانی، جھل مگسی، نصیر آباد، آواران، خاران، شمالی وزیرستان اور پنجگور شامل ہیں۔

رپورٹ بتاتی ہے کہ کمزور گھروں میں 65 فیصد مکانات کچے یا عارضی ڈھانچوں پر مبنی ہیں۔ جھل مگسی میں یہ شرح 97 فیصد تک پہنچتی ہے۔ بلوچستان کے اکثر اضلاع میں سڑکوں، ٹرانسپورٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی شدید کمی ہے، جس کے باعث ایمرجنسی رسپانس اور ترقیاتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔

مزید یہ کہ روزگار کے لحاظ سے 20 میں سے 15 بدترین اضلاع بلوچستان میں پائے گئے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بے روزگاری اور بلا معاوضہ گھریلو مزدوری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ بہت سے دور دراز علاقوں میں سب سے قریبی صحت مرکز تک رسائی کے لیے 30 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر درکار ہوتا ہے۔

انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے میں سزائے موت، شیخ حسینہ واجد کا ردعمل آ گیا

تعلیم کے حوالے سے بھی صورتحال تشویشناک ہے۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں لڑکیوں کے لیے ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکول تک فاصلہ ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ سندھ کا ضلع تھرپارکر آبادیاتی کمزوریوں کے لحاظ سے سب سے پیچھے ہے، جہاں زیادہ شرح پیدائش پہلے ہی محدود تعلیمی و صحت سہولیات پر مزید دباؤ ڈالتی ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا
  • بوسنیا میں اسنائپر ٹورازم کے نام پر انسانوں کے شکار کا انکشاف، تحقیقات شروع
  • یوکرین: خارکیف پر روسی حملوں میں ہلاکتیں
  • راولپنڈی میں سرد موسم نے ڈینگی کے وار کم کر دیے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں صرف ایک مریض رپورٹ
  • حیدرآباد: آتشبازی دھماکے کا ایک اور زخمی چل بسا، تعداد 10 ہوگئی
  • ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری
  • حیدرآباد: آتشبازی دھماکے کا ایک اور زخمی چل بسا، تعداد 10 ہوگئی
  • لاہور سمیت وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی میں اضافہ
  • مضر صحت دودھ ، غیر قانونی ایل پی جی کی فروخت کیخلاف کریک ڈائون
  • ماہانہ 3 ہزار سے زائد اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، عبرانی میڈیا کا انکشاف