حکومت نجی شعبے کی شمولیت کے لیے پرعزم ہے: محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی آبادیاتی برتری اور معدنیات، زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فارماسیوٹیکل اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں جاری اصلاحات ملک کو پائیدار نجی شعبہ نمائندہ ترقی کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں۔
وہ اسلام آباد میں پیٹر تھیل اور اورن ہاف مین کے قائم کردہ عالمی پلیٹ فارم ڈائیلاگ کے اعلیٰ سطحی وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔
وزیر خزانہ نے گزشتہ اٹھارہ ماہ میں پاکستان کی مجموعی معاشی بہتری کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ فِچ، ایس اینڈ پی اور موڈی کے ذیلی اداروں کی جانب سے حالیہ اپ گریڈز، آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ کی دوسری کامیاب جائزہ رپورٹ اور کلائمیٹ ریزیلینس پروگرام اس پیش رفت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی سیاسی ہم آہنگی بہتر ہوئی ہے جبکہ امریکہ، چین اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ اسی طرح سی پیک فیز 2.
محمد اورنگزیب نے پنشن اصلاحات پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا، جس کے تحت نئے ملازمین کے لیے شراکتی پنشن اسکیم متعارف کرائی جا رہی ہے، جبکہ طویل مدتی مالی ذمہ داریوں سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت مسابقتی بجلی ٹیرف، توانائی کے شعبے میں پائیداری اور نجی شعبے کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے لیے
پڑھیں:
محمد یونس کی عبوری حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے: شیخ حسینہ واجد
عدالتی فیصلے سے قبل بنگلادیش کی برطرف سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے حامیوں کے نام آڈیو پیغام جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ محمد یونس کی عبوری حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بنگلادیشی وزیراعظم نے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے فیصلے سے قبل اپنے حامیوں کے نام جاری آڈیو پیغام میں کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور میں ایسے فیصلوں کی پروا نہیں کرتیں۔
آڈیو پیغام میں عوامی لیگ کی 78 سالہ رہنما نے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی زیرقیادت عبوری حکومت پر ان کی جماعت کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بنگلادیش کا آئین منتخب نمائندوں کو زبردستی ہٹانے کو جرم قرار دیتا ہے اور یونس نے یہی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اتنا آسان نہیں، عوامی لیگ نچلی سطح سے وجود میں آئی ہے، اقتدار کے کسی غاصب کی جیب سے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے حامیوں نے احتجاج کی کال پر فوری ردعمل دیا اور عوام نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اس کرپٹ اور دہشت گرد یونس اور اس کے معاونین کو بتائیں گے کہ بنگلادیش کو کیسے درست سمت میں لایا جا سکتا ہے اور انصاف عوام خود کریں گے۔
شیخ حسینہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کو رد کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا کہ میں نے 10 لاکھ روہنگیا پناہ گزینوں کو تحفظ دیا اور اب مجھ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ تاہم پریشان نہ ہوں، میں زندہ ہوں اور عوام کی بھلائی کے لیے کام جاری رکھوں گی۔
بنگلادیش کی سابق وزیراعظم نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ عدالت کے فیصلے مجھے نہیں روک سکتے۔
انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ عدالت کا فیصلہ آنے دیں، مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے، اللّٰہ نے مجھے زندگی دی ہے، وہی اسے لے لے گا۔ لیکن میں اپنے ملک کے لوگوں کے لیے کام کرتی رہوں گی۔ میں نے اپنے والدین، بہن بھائیوں کو کھو دیا ہے۔ اور انہوں نے میرا گھر جلا دیا۔
علم میں رہے کہ شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ شیخ حسینہ پر 2024 میں طلبہ تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات دینے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق بنگلادیش مظاہروں کے دوران 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔