امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان جاری شدید جنگ کے درمیان امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے وائٹ ہاﺅس کی نائب ترجمان اینا کیلی نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے مفادات کو مقدم رکھنے کے لیے کیا گیا ہے.
(جاری ہے)
یوکرین نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں تاہم امریکی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی کھیپ روکی جا رہی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اعلان کے بعد فضائی دفاعی میزائل اور گولہ بارود متاثر ہونے والے ہتھیاروں میں شامل ہیں یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے نیدرلینڈز میں نیٹو سربراہ اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے اپنے ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات کے فورا بعد سامنے آیا ہے. ادھر برطانوی جریدے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے اعلان سے اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان بداعتمادی بڑھے گی کیونکہ نیٹوکے سربراہی اجلاس میں یوکرین کا مسلہ سرفہرست رہا ہے اور امریکا کے یورپی اتحادی روس کے خلاف یوکرین کی حمایت میں کھڑے ہیں صدر ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد یوکرین ‘روس جنگ اور ٹیرف سمیت دیگر امور پر واشنگٹن اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات تناﺅ کا شکار ہیں .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے درمیان کے بعد
پڑھیں:
ٹرمپ کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کر نےکا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا سعودی عرب کو ایف-35 لڑاکا طیارے فروخت کرے گا۔ اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد آج امریکا پہنچ رہے ہیں اور اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے امریکا سے 48 ایف-35 طیارے خریدنے کی خواہش ظاہر کی ہے، جن کی مجموعی مالیت کئی ارب ڈالر بنتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آج وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے اور اس کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
امریکی اور سعودی قیادت کی اس ملاقات میں دفاعی تعاون، مصنوعی ذہانت کے شعبے اور سویلین نیوکلیئر پروگرام سمیت متعدد اہم امور پر بات چیت متوقع ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب امریکا سے باضابطہ سکیورٹی ضمانت کا خواہش مند ہے، جبکہ صدر ٹرمپ، اپنے مئی کے دورۂ سعودی عرب میں کیے گئے 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدوں کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ امریکا نے ایران کی ایٹمی صلاحیت کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح والے شہروں میں فوج تعینات کی جائے گی اور فیفا ورلڈ کپ کی سکیورٹی کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جا رہی ہے۔