UrduPoint:
2025-08-17@16:02:18 GMT

امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان جاری شدید جنگ کے درمیان امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے وائٹ ہاﺅس کی نائب ترجمان اینا کیلی نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے مفادات کو مقدم رکھنے کے لیے کیا گیا ہے.

امریکی جریدے کے مطابق یہ فیصلہ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے دیگر ممالک کو امریکی فوجی امداد اور تعاون‘ کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد امریکہ نے یوکرین کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد بھیجی ہے جس کی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ میں کچھ لوگوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس کے امریکہ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں.

(جاری ہے)

یوکرین نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں تاہم امریکی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی کھیپ روکی جا رہی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اعلان کے بعد فضائی دفاعی میزائل اور گولہ بارود متاثر ہونے والے ہتھیاروں میں شامل ہیں یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے نیدرلینڈز میں نیٹو سربراہ اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے اپنے ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات کے فورا بعد سامنے آیا ہے.

ادھر برطانوی جریدے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے اعلان سے اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان بداعتمادی بڑھے گی کیونکہ نیٹوکے سربراہی اجلاس میں یوکرین کا مسلہ سرفہرست رہا ہے اور امریکا کے یورپی اتحادی روس کے خلاف یوکرین کی حمایت میں کھڑے ہیں صدر ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد یوکرین ‘روس جنگ اور ٹیرف سمیت دیگر امور پر واشنگٹن اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات تناﺅ کا شکار ہیں .                                                                           

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے درمیان کے بعد

پڑھیں:

ٹرمپ پیوٹن ملاقات، روس یوکرین جنگ بندی کا باضابطہ اعلان سامنے نہ آسکا

الاسکا(انٹرنیشنل ڈیسک) الاسکا (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی طویل ملاقات کے باوجود روس یوکرین جنگ بندی سے متعلق کوئی باضابطہ فیصلہ سامنے نہ آسکا۔

ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے بات چیت تعمیری ماحول میں ہوئی اور یہ ملاقات مثبت اور بامقصد رہی۔ انہوں نے الاسکا مدعو کرنے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روس اور امریکا کی تاریخ کا ایک اہم حصہ الاسکا سے جڑا ہوا ہے۔ پیوٹن کے مطابق صدر ٹرمپ نے اچھے ہمسائے کی طرح رویہ اپنایا اور کئی معاملات پر دونوں کے درمیان اتفاق رائے ہوا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ملاقات کے بعد سب سے پہلے وہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی معاملات پر پیشرفت ہوئی ہے اور وہ جلد مزید ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر روسی صدر نے صدر ٹرمپ کو ماسکو کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

امریکی اور روسی صدور کی یہ اہم ملاقات الاسکا کے جوائنٹ بیس ایلمینڈورف رچرڈسن (JBER) میں ہوئی۔ پیوٹن کے پہنچنے پر ٹرمپ نے ریڈ کارپٹ پر ان کا استقبال کیا اور اپنی گاڑی میں ایئربیس سے ملاقات کی جگہ تک ساتھ لے کر گئے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی، جس میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی شریک تھے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملاقات میں یوکرین میں جنگ بندی پر بات ضرور ہوئی تاہم کسی حتمی فیصلے یا باضابطہ اعلان پر اتفاق نہیں ہو سکا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ نے روس-یوکرین کے درمیان جاری ہولناک جنگ کے خاتمے کا فارمولہ پیش کر دیا
  • روسی اور امریکی صدور کی ملاقات کے روز بھی روس اور یوکرین کے درمیان لڑائی جاری رہی
  • ٹرمپ پیوٹن ملاقات، روس یوکرین جنگ بندی کا باضابطہ اعلان سامنے نہ آسکا
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات کے بعد روس یوکرین جنگ بندی سے متعلق کوئی باضابطہ اعلان نہ ہوسکا
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات، یوکرین جنگ ختم کرنے اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • الاسکا میں ٹرمپ اور پیوٹن کی اہم ملاقات، روس-یوکرین جنگ بندی پر بات چیت متوقع
  • امریکی صدر کا روس اور یوکرین کوپاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ
  • ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ کے درمیان 6 سے 7 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ
  • ٹرمپ کا روس اور یوکرین کو پاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ 
  • پیوٹن یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے تیار، ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے کا عندیہ: ٹرمپ کا دعویٰ