اسٹیل ملز کی بحالی‘ پاکستان اور روس میں معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو (اے پی پی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کی قیادت میں وزارتِ صنعت و پیداوار کے وفد نے روس کے ساتھ ایک اہم پروٹوکول پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت کراچی میں واقع پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اور جدید کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جمعہ کو وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ معاہدہ وزارتِ صنعت و پیداوار پاکستان کے سیکرٹر ی سیف انجم اور روس کی جانب سے وادیم ویلیچکو نے دستخط کئے ۔ معاہدے کے تحت پاکستان اسٹیل ملز کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، جو پاکستان کی صنعتی ترقی میں ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہوگا۔ہارون اختر خان نے کہا کہ1971 میں سوویت تعاون سے قائم ہونے والی پاکستان اسٹیل ملز اب ایک بار پھر روس کے تعاون سے بحال کی جا رہی ہے، جو وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ شراکت داری پاکستان اسٹیل ملز کی ترقی، صنعتی پیداوار میں اضافے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے صنعتی وژن کے تحت ملک میں بند صنعتی یونٹس کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد قومی پیداوار میں اضافہ، برآمدات میں بہتری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون کو مزید فروغ دے گا اور خطے میں پاکستان کے صنعتی مستقبل کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔
اسلام آباد: پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے سیکرٹری صنعت و پیداوارسیف انجم اور روسی کمپنی کے جنرل ڈائریکٹروادیم ویلیچکو معاہدے پر دستخط کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان اسٹیل ملز صنعت و پیداوار اسٹیل ملز کی
پڑھیں:
ٹرمپ نے ٹینیسی کے شہر میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کے حکم پر دستخط کر دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں نیشنل گارڈ کے دستے بھیجنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے۔ اوول آفس میں تقریب کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ٹاسک فورس واشنگٹن میں کیے گئے کامیاب آپریشن کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں نیشنل گارڈ کے ساتھ ساتھ ایف بی آئی اور دیگر وفاقی ایجنسیاں بھی شامل ہوں گی۔