اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے پاکستان اور روس کے درمیان پروٹوکول پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور روس نے پاکستان اسٹیل ملز (PSM) کراچی کی بحالی اور جدید کاری کے لیے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی صنعتی شراکت داری کو مزید تقویت ملی ہے۔
پاکستان ایمبیسی، ماسکو میں پاکستان کی طرف سے صنعت و پیداوار کے سیکرٹری جناب سیف انجم اور روسی وفد کی طرف سے انڈسٹریل انجینئرنگ ایل ایل سی کے ڈائریکٹر جناب وادم ویلیچکو نے دستخط کیے۔
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی جناب ہارون اختر خان اور پاکستان کے روس میں سفیر جناب محمد خالد جمالی بھی موجود تھے۔
اس منصوبے کا مقصد اسٹیل کی پیداوار کو دوبارہ شروع کرنا اور اس میں توسیع کرنا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کا ایک نیا باب ہے۔
معاون خصوصی ہارون اختر خان نے کہا کہ ’’روس کے تعاون سے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی ہماری مشترکہ تاریخ اور مضبوط صنعتی مستقبل کے عزم کی عکاس ہے۔‘‘
سال 1973 میں سوویت یونین کے تعاون سے تعمیر ہونے والی پاکستان اسٹیل ملز، پاکستان اور روس کے تعلقات کی ایک پائیدار علامت ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیرتجارت کی ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون بڑھانے پراتفاق
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات کی جس میں ایران اور پاکستان کے درمیان جاری زرعی تعاون کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔(جاری ہے)
وزارت تجارت سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے مشترکہ کمیٹی برائے زرعی تعاون کے فیصلوں پر عمل درآمد کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور گزشتہ ماہ پاکستان کے وزیر برائے قومی غذائی تحفظ کے دورے کے دوران طے پانے والے مفاہمت کے مطابق زرعی مصنوعات کی درآمدات میں سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔
ایرانی وزارت زراعت اگلے دو ہفتوں کے اندر ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان روانہ کرے گی تاکہ ایران کو پاکستانی مکئی کی برآمد کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے۔ جام کمال خان نے پاکستانی چاول اور گوشت کی درآمدات بڑھانے پر ایرانی فریق کا بھی شکریہ ادا کیا۔ایران نے پاکستان کی سیڈ کونسلز کے ساتھ بیجوں کی نشوونما اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی اقسام کی پیداوار کے بارے میں مشترکہ مطالعات شروع کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جس کا مقصد دونوں ممالک میں غذائی تحفظ اور زرعی اختراع کے شعبوں کو مضبوط بنانا ہے۔