اب حماس کا قصہ تمام کرو؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کے حوالے سے اسرائیل کو ’’کام مکمل کریں‘‘ کا پیغام دیا ہے جس کا مطلب حماس کا خاتمہ کرنا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو واضح پیغام دیا کہ وہ غزہ میں جاری حماس کے خاتمے کے آپریشن کو فوری طور پر مکمل کرے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا اشارہ اس جانب تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں حماس کے خلاف 21 ماہ سے جاری فوجی کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔
امریکی صدر کے بیان سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ اسرائیل کو چاہے کتنے ہی انسانی المیے جنم لیں، اس کی فکر کیے بغیر اپنا کام مکمل کرنا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اندازِ فکر سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اب اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے تیار نہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ہفتے قبل ہی کہا تھا کہ وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
تاہم اب ڈونلڈ ٹرمپ کے اس یوٹرن نے سیاسی تجزیہ کاروں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے تاہم حماس کے رہنما نے اسے سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی پر مؤقف کی تبدیلی اپنے دوست اسرائیل کے خوابوں کو پورا کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
صدر ٹرمپ کا اسرائیل کو حماس کے خاتمے کا مشور دینے کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے جنگ بندی مذاکرات سے اپنے مذاکرات کار واپس بلا لیے۔
امریکی مذاکرات کاروں نے الزام عائد کیا کہ غزہ جنگ بندی پر حماس غیر مربوط طریقہ کار اور بد نیتی سے کام لے رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو حماس کے
پڑھیں:
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔