سربراہ پاک بحریہ سے بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل اسٹاف افسرکی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل اسٹاف افسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن کی ملاقات ہوئی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بحری افواج کے درمیان تربیت، دو طرفہ دوروں اور بحری مشقوں کے انعقاد پر زور دیا گیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن نے میری ٹائم سیکیورٹی کے فروغ کے لیے پاک بحریہ کی کوششوں کو سراہا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
بھارت کے کیرالہ کے ساحل پر مال بردار بحری جہاز میں دھماکے، 40 کنٹینرز سمندر گرگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی:بھارتی بحریہ نے ممبئی جانے والے ایک سنگاپور پرچم بردار کارگو جہاز “وان ہائی 503” پر پیش آنے والے دھماکوں اور آتشزدگی کے بعد بڑے پیمانے پر تلاش و بچاؤ کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ واقعے کے دوران تقریباً 40 کنٹینرز عرب سمندر میں گر گئے جبکہ متعدد عملے کے اراکین نے آگ سے بچنے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ بھارت کے جنوبی صوبے کیرالا کے ساحل سے 144 کلومیٹر (90 میل) دور پیش آیا، جہاز پر سوار 22 اراکین پر مشتمل عملے میں سے 18 کو بحفاظت بچا لیا گیا جبکہ 4 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، سنگاپور کی میری ٹائم اینڈ پورٹ اتھارٹی (MPA) کے مطابق، بچائے گئے عملے کے کچھ اراکین زخمی ہیں۔
بحریہ کے ترجمان کے مطابق ساحلی محافظ دستوں نے فوری طور پر آپریشن شروع کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی تلاش اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹرز تعینات کر دیے،اعلیٰ حکام کی ہدایات پر عملے کو ہوا کے ذریعے نکالنے کے انتظامات فوری کیے گئے۔
رپورٹس کےمطابق 270 میٹر طویل اس جہاز نے 12.5 میٹر ڈرافٹ کے ساتھ 7 جون کو سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے ممبئی کے لیے روانگی کی تھی اور 10 جون کو ممبئی پہنچنا تھا، جہاز پر 650 سے زائد کنٹینرز تھے، جن میں سے 40 کے سمندر میں گرنے سے ماحولیاتی خطرات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق جہاز کے انجن روم یا کسی کنٹینر میں دھماکے کی اطلاعات ہیں۔ بھارتی اور سنگاپوری حکام اس سانحے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔