Jasarat News:
2025-09-18@14:37:51 GMT

یوکرین اور برطانیہ میں 100سالہ شراکت داری کا معاہدہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

یوکرین اور برطانیہ میں 100سالہ شراکت داری کا معاہدہ

یوکرینی صدر اور برطانوی وزیراعظم شراکت داری معاہدے کی دستاویزات پیش کررہے ہیں

کیف(انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرین اور برطانیہ کے درمیان 100 سالہ شراکت داری کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔خبررساں اداروں کے مطابق برطانوی وزیر اعظم اور یوکرینی صدر نے معاہدے پر دستخط کیے، معاہدہ دونوں ممالک کے سیکورٹی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا۔ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر روس یوکرین جنگ میں اپنی حمایت کا اعادہ کرنے کے لیے کیف پہنچے۔معاہدے میں دفاع، توانائی اور تجارت پر مشتمل 100 سالہ شراکت داری پر اتفاق ہوا۔ دوسری جانب ناٹو نے کہا ہے کہ ناروے کے 2ایف 35 لڑاکا طیاروں نے بڑی تعداد میں روسی طیاروں کی جانب سے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد اڑان بھری ۔ ناٹو ائر کمانڈ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ میں بتایا گیا کہ 15 جنوری کو روسی طیاروں کی بڑی تعداد پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئی تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ ناروے کے لڑاکا طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کے دفاع کے لیے اڑان بھری جو ناٹو کے مشرقی حصے کے لیے اتحادیوں کی وابستگی کا مظہر ہے۔ادھر جرمنی کے صدر فرینک والٹر اشٹائن مائر نے بھی یوکرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ روس کی وجہ سے یورپ کی آزادی خطرے میں پڑ گئی ہے۔صدر پیوٹن جنگ کو یورپ میں واپس لے آئے ہیں۔ انہوں نے صرف ایک ملک پر ہی نہیں پورے یورپ کے امن پر حملہ کیا ہے۔یہ جنگ بین الاقوامی قانون کی خلاف روزی ہے اور اس کے خلاف یورپ کا ردعمل واضح اور حتمی ہونا چاہیے۔ ہم بین الاقوامی قانون کی بالادستی اور امن کے حامی ہیں۔ یوکرین کو یقین ہونا چاہیے کہ یورپی یونین میں منصفانہ امن اور مستقبل کی طرف جانے والے راستے میں یوکرین کی آزادی و خود مختاری کے دفاع کے موضوع پر ہم ہمیشہ ان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے آغاز سے تا حال ٹرانس اٹلانٹک اتحاد نے مضبوط اور غیر متزلزل اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شراکت داری کے لیے

پڑھیں:

پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان، گزشتہ روز ہونے والا تاریخی معاہدہ کئی اعتبار سے  غیر معمولی  اہمیت کا حامل ہے۔ باہمی تزویراتی دفاعی معاہدے یعنی اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط دراصل کیا معنی رکھتے ہیں، یہ جاننا بہت ضروری ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس تاریخی اور نہایت اہم اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط اس کی اسٹریٹجک نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اصل نکتہ یہ سمجھنا  ضروری ہے کہ اس میں اسٹریٹجک کیا ہے، نہ کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی گمراہ کن باتوں میں آیا جائے۔

اسٹریٹجک پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کئی اہم نکات پر محیط ہے جن میں عسکری تعلقات، معاشی تعاون، جغرافیائی و علاقائی سلامتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟

2۔ اس تاریخی معاہدے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اوپر سے نیچے (Top to Bottom) نہیں بلکہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) بھی ہے۔

3۔ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو اس معاہدے کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ معاہدہ صرف دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عہد و پیمان نہیں بلکہ عوام کی محبت اور لگن سے پھوٹنے والا رشتہ ہے، جسے سمجھنا نہایت ضروری ہے

4۔ اگر ہم ماضی میں کسی بھی 2  ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے تاریخی معاہدوں کا جائزہ لیں تو ان کے لیے 2 بنیادی شرائط رہی ہیں: کہ فریقین ذمہ دار (Responsible) ہوں اور قابل (Capable) بھی۔ پاکستان اور سعودی عرب کا بھی یہی معاملہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی صلاحیت اور بصیرت کے ساتھ ہمیشہ اپنے جغرافیائی سیاسی اقدامات میں اعلیٰ درجے کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔

5. وہ چند نام نہاد دانشور جو اس معاہدے کو اپنی بے جا سوچ کے ذریعے موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ سب صرف چند لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ کی تفصیلات

6۔پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ خطرات کے دائرے کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سنبھالا ہے اور مستقبل میں بھی خطے اور عالمی سطح پر اسی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

7۔ یہ معاہدہ دونوں اسٹریٹجک شراکت داروں کے وزن میں مزید اضافہ کرتا ہے تاکہ سلامتی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ سلامتی انسانی تحفظ سے لے کر قومی سلامتی تک ہر پہلو پر محیط ہے

8۔ یہ تاریخی معاہدہ ان دشمنوں کو روکنے اور باز رکھنے کا ذریعہ ہے جو ان دو برادر ممالک کے خلاف بلااشتعال جارحیت کا سوچتے ہیں۔ خاص طور پر ایسے دشمن جن میں تکبر اور اسٹریٹجک غرور پایا جاتا ہے۔  اس لئے یہ تاریخی معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان سعودی عرب تعلقات

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی میں نئی شراکت داری، 250 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ، لڑائیوں کا خیال بھی شاید اب نہ آئے
  • سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں ہیں.سعودی وزیر دفاع
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین معاہدہ
  • پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟
  • سعودی عرب اور پاکستان میں دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل
  • اسٹریٹیجک دفاعی معاہدہ: پاک سعودی رفاقت کا اگلا اور نیا باب
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو