کینال نکالنے، ڈیم باندھنے کی گنجائش نہیں، امداد قاضی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور پاپولر لیفٹ الائنس کے کنوینر کامریڈ امداد قاضی نے کہا ہے کہ پچھلی ڈیڑھ صدی کے دوران مختلف ادوار اور حکومتوں کی جانب سے کرائی گئی اسٹڈیز میں پانی کے ماہرین بارہا یہ رائے دے چکے ہیں کہ دریائے سندھ اور اس کے معاون دریائوں کے نظام کو چھیڑنے، پانی کا رُخ موڑ کر کینال نکالنے یا بڑے بڑے ڈیم باندھنے کی کوئی گنجائش نہیں، یہی وجہ ہے کہ انگریز دورِ حکومت اور چھوٹے چھوٹے ریاستی ادوار میں ان تمام منصوبوں کو ناقابل عمل اور غیر سود مند قرار دے کر مسترد کیا گیا تھا۔ امداد قاضی نے کہا کہ گزشتہ 25 برس کے دوران پانی کی دستیابی کے اعداد و شمار بھی اس حقیقت کا ثبوت ہیں کہ تمام صوبے پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور اضافی اراضی تو درکنار، موجودہ کاشت ہونے والی زمین اور فصلوں کے لیے بھی مطلوبہ مقدار میں پانی میسر نہیں جس کا خمیازہ اور نقصان تمام صوبوں کے کاشتکاروں اور کسانوں کو ہر سال بہت برے طریقے سے اور بہت بڑے پیمانے پر بھگتنا پڑ رہا ہے۔ امداد قاضی نے کہا کہ حکم دینے والوں کے ماتحت آبپاشی کے نام نہاد ماہرین اور ماتحت افسران اپنے سربراہان کی خوشنودی حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سفارتی سطح پر بھارتی مشکلات میں مزید اضافہ,’’برکس ممالک کا اتحاد سے نکالنے پر غور
بھارت کیلئے سفارتی سطح پر مزید مشکلات میں اضافہ ہوگیا جب کہ آپریشن سندور کی ناکامی اور پاکستان کیخلاف بلاجواز جارحیت نے بھارت کو مزید مشکل میں ڈال دیا۔
ذرائع نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ’’برکس (BRICS) ممالک نے بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور شروع کردیا جب کہ برکس ممالک کی بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز زیر غور ہے۔
ذرائع کے مطابق روس بھی بھارت کے برکس سے اخراج کے حق میں ہے، بھارت کے اخراج کیلئے چین، روس اور برازیل کے درمیان باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ بھارت پر برکس اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے، ذرائع کے مطابق برکس رکن ممالک بھارت کو ایک “منفی بلاک” سمجھ رہے ہیں، رکن ممالک کے مطابق بھارت ترقی اور اشتراک میں بڑی رکاوٹ ہے۔
ذرائع کے مطابق چین اور روس انڈونیشیا کو اہم شراکت دار تصور کر رہے ہیں، جنوبی ایشیا میں بھارت کا اثر کم ہونے کا امکان ہے، بھارت چین کشیدگی برکس اتحاد پر اثر انداز ہو رہی ہے، سرحدی تنازعات اور اقتصادی نظریات میں اختلافات اتحاد کو تقسیم کی طرف لے جا رہے ہیں۔