میرپورخاص: گھر میں قائم ایل پی جی کی دکان میں دھماکا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) رہائشی علاقے العمران ٹاؤن میں گھر میں قائم ایل پی جی کی دکان میں سلنڈر دھماکے کے بعد آگ لگ گئی، پورا گھر جل گیا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، سلنڈر دھماکے کے بعد اہل علاقہ خوف میں مبتلا ہو گئے، سر سید روڈ پر واقع کیمروں کی دکان میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی۔ تفصیلات کے مطابق العمران ٹائون کے رہائشی شاہد ملک نے غیر قانونی طور پر گھر میں ایل پی جی گیس سلنڈر کی دکان قائم کر رکھی ہے جس میں ایل پی جی گیس کا سلنڈر دھماکے سے پھٹ گیا اور گھر میں آگ لگ گئی، گھر میں موجود اہلخانہ گھر سے باہر نکل گئے اور خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسرے واقعے میں سر سید روڈ پر واقع عبدالسلام کی کیمروں کی دکان میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی جس کی اطلاع فائر بریگیڈ کو دی گئی، دونوں واقعات میں ریسکیو عملے اور فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پایا، رہائشی علاقے میں قائم سلنڈر دھماکے سے اہل علاقہ خوف میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایل پی جی گیس کی گھر میں دکان کو کمرشل علاقے یا شہر سے باہر منتقل کیا جائے تاکہ علاقے کے لوگ بلا خوف و خطر رہائش اختیار کر سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلنڈر دھماکے کی دکان میں ا گ لگ گئی ایل پی جی گھر میں
پڑھیں:
مختلف شہروں میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی
صوبہ پنجاب میں مون سون بارشوں سے تباہی مچا دی، جہلم، لیہ اور چکوال سمیت مختلف مقامات پر دیہات سے پانی کی نکاسی نہ ہوسکی۔ جہلم میں پانی گھروں، ڈیروں اورسکولوں میں داخل ہوگیا، کھڑی فصلیں،اجناس اورمویشیوں کا چارا خراب ہوگیا ، متاثرین بے بسی کی تصویر بن گئے۔
جہلم میں شدید بارش کے باعث پانی گھروں، ڈیروں اور اسکولوں میں داخل ہو گیا ہے جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ فصلوں کی تباہی اور مویشیوں کے چارے کی بربادی نے علاقے کے لوگوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ۔
کمالیہ شہر اور اس کے گرد و نواح کے نشیبی علاقے بارش کے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ کئی علاقوں میں فیڈر ٹرپ ہونے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے عوام کو اضافی مشکلات کا سامنا ہے۔
لیہ میں تونسہ پل کا گائیڈ بند ٹوٹ جانے کی وجہ سے پانی بستیوں میں داخل ہو گیا جس سے مقامی رہائشیوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہے۔ متاثرین نے حکام سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
راجن پور کے پہاڑی علاقے میں موسلا دھار بارش کے بعد سیلابی نالے کاہا سلطان میں تیس ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے، جسکی وجہ سے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، جس سے ماہی گیروں کی بستیاں ڈوب گئی ہیں اور حفاظتی بندوں پر دباؤ بڑھ گیا ۔ اس سے سیلاب کے مزید پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔