ڈونلڈ ٹرمپ کا چینی صدر سے رابطہ، دونوں میں کیا باتیں ہوئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے جمعہ کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ فون پر رابطہ کیا تھا اور ان کے ساتھ ٹک ٹاک، فینٹانل، تجارت اور دیگر معاملات پر گفتگو کی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ کال چین اور امریکا دونوں کے لیے بہت اچھی تھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملک مل کر فوری طور پر مختلف مسائل کو حل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری، کب کیا ہوگا، دیکھا کیسے جاسکتا ہے؟
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے تجارت، فینٹانل، ٹک ٹاک سمیت مختلف معاملات میں توازن قائم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا، ’صدر شی جن پنگ اور میں دنیا کو مزید پرامن اور محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے‘۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کال کے بعد چینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اور ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور چین کے تعلقات میں مزید پیش رفت کی امید ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا ٹک ٹاک پر پابندی کیوں لگانا چاہتا ہے؟
واضح رہے کہ ٹک ٹاک کے بارے میں چینی صدر کے ساتھ ٹرمپ کی بات چیت امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے اس حوالے سے بنائے گئے قانون کی توثیق کرنے سے کچھ دیر پہلے سامنے آئی ہے۔ اس قانون کے تحت امریکا میں مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے گی۔ یہ قانون اتوار سے لاگو ہوگا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 5 نومبر کے انتخابات میں نائب صدر کملا ہیرس کو شکست دینے میں ٹک ٹاک کے کردار کو سراہا تھا، تاہم اب وہ پیر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا کر ٹک ٹاک پر عائد پابندی کو کیسے ہٹائیں گے، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پابندی تجارت ٹک ٹاک ٹیلیفونک رابطہ چینی صدر شی جن پنگ ڈونلڈ ٹرمپ فینٹانل نو منتخب امریکی صدر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پابندی ٹک ٹاک ٹیلیفونک رابطہ چینی صدر شی جن پنگ ڈونلڈ ٹرمپ فینٹانل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہوں نے چینی صدر ٹک ٹاک
پڑھیں:
امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
واشنگٹن:امریکا نے عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک مرتبہ پھر اعتراف کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبہ جات میں مضبوط اور منظم روابط استوار کرنے کے ضمن میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے واشنگٹن ڈی سی میں اہم ملاقات کی جہاں امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ) پہنچنے پر امریکی حکام کی جانب سے اسحاق ڈار کا استقبال کیا گیا۔
امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی نائب وزیر اعظم کے ہمراہ تھے اور وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقین کی جانب سے سینئر حکام نے شرکت کی۔
پاکستا ن اور امریکا کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ پہلی بالمشافہ ملا قات ہے، اس سے قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک روابط قائم تھے، ملاقات میں پاک-امریکا تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت، ٹیکنالوجی، معدنیات سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، انسداد دہشت گردی اور علاقائی امن کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےعالمی امن کے فروغ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی قیادت کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے حوالے سے صدر ٹرمپ کا کردار اور کاوشیں لائق تحسین ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ عالمی و علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک-امریکا دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت اور استحکام کے خواہاں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان جاری ٹریڈ ڈائیلاگ میں مثبت پیش رفت کے حوالے سے پر امید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش منزل ہے، علاقائی امن کے حوالے سے دونوں ممالک کے نکتہ نظر اور مفادات میں ہم آہنگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبہ جات میں مضبوط اور منظم روابط استوار کرنے کے ضمن میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔