چہرے پر ڈرامائی تاثرات، ٹرمپ کی نئی سرکاری تصویر کے چرچے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے قبل جاری کی گئی سرکاری تصویر کسی بھی امریکی صدر کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تصویر بن گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نئی سرکاری تصویر میں چہرے پر سخت تاثر پیش کررہے ہیں اور ان کی آنکھیں ترچھی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے سابق فوٹوگرافر ایرک ڈریپر کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی نئی سرکاری تصویرکسی بھی امریکی صدر کی اب تک کی سب سے زیادہ شائع اور دیکھی جانے والی تصویر بن گئی ہے۔ ٹرمپ کی تصویر دیکھ کر پہلا تاثر یہ ابھرتا ہے کہ شوٹ کے بعد اسٹوڈیو لائٹنگ اور ری ٹیچنگ میں زبردست ہیرا پھیری کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے اس تصویر کا موازنہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ‘مگ شاٹ’ سے کیا ہے جو جارجیا کی فلٹن کاؤنٹی جیل میں لی گئی تھی جب ان پر 2020 کے انتخابات میں شکست کو الٹنے کی کوشش کا الزام لگایا گیا تھا۔ ایک صارف نے ٹرمپ کی تصویر اور چہرے کے تاثرات کو کسی باکسر کے مقابلے سے پہلے کے تاثرات جیسا قرار دیا تو کوئی اسے بدشگونی اور ڈرامائی کہہ رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرکاری تصویر ٹرمپ کی
پڑھیں:
امریكی انخلاء كیبعد ہی ملک كو ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکتا ہے، عراقی وزیراعظم
اپنے ایک انٹرویو میں محمد شیاع السوڈانی کا کہنا تھا کہ ملکی سیکورٹی و استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے عراق کا موقف واضح ہے اور اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ جنگ اور امن کا فیصلہ سرکاری اداروں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اب کوئی بھی عنصر، عراق کو جنگ یا تصادم میں نہیں دھکیل سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر اعظم "محمد شیاع السوڈانی" نے بغداد میں روئٹرز کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے کہا كہ الحمد للہ ملک میں اب داعش موجود نہیں، امن و استحکام بھی قائم ہے، پھر 86 ممالک کے عسكری اتحاد کی موجودگی كی کیا ضرورت ہے؟۔ انہوں نے مزید کہا كہ اس کے بعد، یقیناً غیر سرکاری اداروں کو غیر مسلح کرنے کے لئے ایک واضح پروگرام پیش کیا جائے گا۔ سب یہی چاہتے ہیں۔ محمد شیاع السوڈانی نے وضاحت کی کہ غیر سرکاری ملیشیاء اپنے ہتھیار جمع کروا کر حكومتی سیکیورٹی فورسز میں شامل یا سیاست میں داخل ہو سکتے ہیں۔ واشنگٹن اور بغداد، عراق سے امریكی فوجیوں کے بتدریج انخلاء پر متفق ہو چکے ہیں۔ 2026ء کے آخر تک امریکی، عراق سے نکل جانے کا ارادہ ركھتے ہیں۔ ابتدائی طور پر 2025ء میں عالمی عسكری اتحاد كے انخلاء كا آغاز ہوا۔ محمد شیاع السوڈانی نے عراق میں مسلح ملیشیاء کی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا كہ ملکی سیکورٹی و استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے عراق کا موقف واضح ہے اور اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ جنگ اور امن کا فیصلہ سرکاری اداروں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اب کوئی بھی عنصر، عراق کو جنگ یا تصادم میں نہیں دھکیل سکتا۔