غزہ میں جنگ بندی اتوار صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوجائے گی: قطر
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
دوحہ :غزہ میں 15 ماہ کی خونریز جنگ کے بعد سیکڑوں ہزاروں فلسطینی جنگ بندی کے منتظر ہیں۔ قطر نے بدھ کو اتوار 19 جنوری سے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اب قطر نے سیز فائر معاہدے کے وقت کا بھی اعلان کردیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج ہفتہ کے روز ’’ ایکس‘‘پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جنگ بندی کل اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے نافذ ہوجائے گی۔ جی ایم ٹی کے مطابق 06:30 بجے جنگ بندی شروع ہوگی۔
قطری وزارت خارجہ نے غزہ والوں سے بھی انتہائی احتیاط برتنے اور سرکاری ذرائع سے ہدایات کا انتظار کرنے کی اپیل کی۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران سامنے آنے والی رکاوٹوں اور اتفاق رائے کو منہدم کرنے کی دھمکی کے بعد جمعہ کی شام اسرائیلی حکومت نے دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی توثیق کی تھی۔
جنگ بندی کے معاہدے میں 3 مراحل طے کیے گئے تھے۔ پہلا مرحلہ کل اتوار سے شروع ہوگا۔ اس میں 737 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔ ان یرغمالیوں میں زیادہ تر خواتین شامل ہوں گی۔
دوسرے مرحلے میں فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی زیر حراست افراد کی ایک اور کھیپ کی رہائی ہوگی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا بھی ہوگا۔ تیسرا مرحلہ تباہ شدہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور بقیہ اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کے حوالے کرنے سے متعلق ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت کردی۔
یہ بل دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت ’جیوش پاور پارٹی‘ نے پیش کیا ہے، جس کی قیادت وزیرقومی سلامتی ایتمار بن گویر کر رہے ہیں، یہ بل بدھ کو اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ میں پہلی بار منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کو سزائے موت دی جائے گی جو دانستہ یا غیر دانستہ طور پر کسی اسرائیلی شہری کو نسلی تعصب، نفرت یا ریاستِ اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے ہلاک کردے۔
اناطولیہ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو ایک ایسے بل کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جاسکے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں کوئی بھی بل قانون بننے کے لیے کنیسٹ میں تین مراحل سے گزرنا ضروری ہوتا ہے۔
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان کے مطابق کوآرڈینیٹر گل ہیرش نے پیر کو کنیسٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو بتایا کہ نیتن یاہو نے اس بل کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔